پشاور ہائی کورٹ مالم جبہ اسکینڈل کی انکوائری روکنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) پر برہم ہوگئی۔
پشاور ہائی کورٹ میں مالم جبہ، بلین ٹری سونامی اور بینک آف خیبر انکوائری کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس روح الامین اور جسٹس اعجاز انور نے کی، اس موقع پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ عدالت نے تو مالم جبہ اسکینڈل کی انکوائری بند کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا تھا، انکوائری کیوں بند کی؟
عدالت نے نیب کو مالم جبہ، بلین ٹری سونامی اور بینک آف خیبر انکوائری رپورٹس 26 جنوری تک جمع کرانے کا حکم دیا۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے بیان دیا کہ عدالت نے نیب کو مالم جبہ کیس کی رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن ابھی تک رپورٹ جمع نہیں کی گئی۔
جس پر نیب پراسیکیوٹر عظیم داد نے عدالت کو بتایا کہ بلین ٹری سونامی اور بنک آف خیبر پر رپورٹ تقریباً تیار ہے، جلد پیش کردیں گے۔
جسٹس روح الامین نے استفسار کیا کہ دو نہیں تین رپورٹس جمع کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ یہ 2 ڈپارٹمنٹس کے درمیان کا مسئلہ ہے، مل بیٹھ کر اس کو حل کریں، عدالت نے انکوائری بند کرنے کا نہیں کہا، مسئلہ حل کرنے کی بجائے نیب نے انکوائری ہی بند کردی۔
Comments are closed.