وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین بڑے شہروں میں لینڈ مافیا کے زیرِ قبضہ سرکاری زمین کی مالیت تقریباً 5595 ارب روپے ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر احتجاج کی طرح ڈیجیٹل لینڈ ریکارڈز کی کیڈیسٹرل میپنگ پر بھی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اشرافیہ لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر جنگلات سمیت بڑے سرکاری رقبے پر قابض تھی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مصدقہ ڈیجیٹل ریکارڈ کی مدد سے لینڈ مافیاز اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی کے سروے کے پہلے مرحلے کے نتائج سے اس مزاحمت کی وجوہات سامنے آگئیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ مزید ہوشربا حقائق بھی ہمارے علم میں آئے ہیں، 3 بڑے شہروں میں لینڈ مافیا کے زیرِ قبضہ سرکاری زمین کی مالیت تقریباً 5 ہزار 5 سو 95 ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگلات کے زیرِ قبضہ رقبے کی قیمت تقریباً 1 ہزار 8 سو 69 ارب روپے ہے، جنگلات کی زمینوں پر قبضے سے جنگلات کے مناسب حجم سے متعلق موجودہ کمی میں شدت پیدا ہوئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس مصدقہ ڈیجیٹل ریکارڈ کی مدد سے لینڈ مافیاز اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
Comments are closed.