میانمار میں دوسرے روز بھی ہزاروں افراد نے فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کیا اور سڑکوں پر نکل آئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق میانمار کے دارالحکومت ینگون میں انٹرنیٹ سروسز اور ٹیلی فون لائنز کی بندش کے باوجود ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا کہ مظاہرین نے آمریت کے خلاف خوب نعرے بازی کی اور آن سان سوچی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں 160 سے زائد افراد زیرِ حراست ہیں۔
میانمار میں گزشتہ ہفتے فوج نے منتخب سربراہ آن سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا۔
Comments are closed.