واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خاتمے کے لیے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئی نیا قانون نہیں بنا رہے بلکہ سابق حکمران کی بنائی ہوئی ناقص پالیسی کو ختم کررہے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس اقدام کا مقصد ایسے خاندانوں کو ملانے کی کوشش ہے، جو امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر ایک دوسرے سے جدا کر دیے گئے تھے۔ اس سے قبل بائیڈن نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی گھنٹے میں سابق صدر کی طرف سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر 16 ارب ڈالر مالیت سے دیوار کی تعمیر رکوانے کے لیے کانگریس کو بل بھجوایا تھا، جہاں یہ معاملہ طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اس دیوار کی مرمت اور توسیع کے عمل کی خود قیادت کی تھی، انہوں نے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کو جیل میں رکھنے اور انہیں وطن واپس بھجوانے کی پالیسیوں کو زیادہ سخت بنایا تھا۔ صدر بائیڈن ایک ایسے حکم نامے پر بھی دستخط کررہے ہیں، جس کے تحت باقاعدہ ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی، جس کا کام ترک وطن کرنے والے ان 600 سے زائد بچوں کو ان کے والدین سے ملوانا ہے، جنہیں وفاقی حکام نے 2017ء اور 18ء میں سرحد پر ایک دوسرے سے جدا کردیا حکم نامے پر دستخط کی تقریب میں صدر بائیڈن نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ خاندانوں کو الگ کرنے کے داغ کو دھو پائے ہیں۔
The post ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی ختم، نیا حکم نامہ جاری appeared first on Urdu News – Today News – Daily Jasarat News.
Comments are closed.