اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ایوانِ زیریں کا اجلاس جاری ہے، جس میں وزیراعظم عمران خان خطاب کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی آمد کے دوران حکومتی اراکین نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ 1970 کے بعد سارے انتخابات متنازع ہوئے، ضمنی اور سینیٹ کے الیکشن پر بھی تنازع ہوا، اصلاحات نہیں کریں گے تو ہر الیکشن میں ایسا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن لڑنے والے کو فکر نہیں ہونی چاہیے دھاندلی سے ہرادیا جائےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی تجاویز سننے کو تیار ہیں،ہم نے معیشت کی بہتری کےلیے بہت تکلیف دہ قدم اٹھائے، شوکت ترین نے میرے وژن کے مطابق بجٹ بنایا۔
عمران خان نے کہا کہ ڈیفالٹ سے بچانےمیں یو اے ای ، سعودی عرب اور چین کی مدد پر شکر گزار ہیں، ڈیفالٹ سے بچنے کےلیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط مشکل تھیں، جس سے عوام کو تکلیف ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت پہلے ہی مشکلات میں تھی اس پر کورونا وائرس آگیا۔
اجلاس سے قبل اسپيکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات میں انھوں نے اپوزیشن رہنماؤں کو اجلاس میں ہنگامہ نہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بجٹ تقریر تک محدود رہے تو تقریر سنیں گے، الزامات لگائے تو جواب دینگے۔
اپوزیشن نے قومی سلامتی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز دے دی۔
Comments are closed.