قومی ٹیم کے آل راؤنڈر سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ سلیپ میں کیچ لینا آسان نہیں ہوتا، سلیپ کے کیچز دکھنے میں آسان لگتے ہیں لیکن بہت مشکل ہوتے ہیں۔
سڈنی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے کہا کہ کیچز کسی سے بھی چھوٹ سکتے ہیں، بابر سے بھی کیچ ڈراپ ہوسکتا تھا، سلیپ کے کیچز میں وقت کم ملتا ہے، فوری ریئکٹ مشکل ہوتا ہے، ہم کیچز لے بھی رہے ہیں ان پر تو کوئی بات نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ سیکنڈ سیلپ میں کیچ زیادہ نکلتے ہیں، بابر نے سوچا وہ کھڑے ہوتے ہیں، کیچز چھوڑنا کھیل کا حصہ ہے، آسٹریلیا نے بھی کیچ چھوڑے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم میں اب سب ہی بیٹنگ کر لیتے ہیں، آسٹریلیا کے دورے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے، ڈیوڈ وارنر کے لیے کوچز کی ہدایت پر ایک خاص ایریا پر بولنگ کرتے ہیں۔
سلمان علی آغا نے کہا کہ بیڈ پیچ ہر کھلاڑی پر آتا ہے، بابر بہتر جانتے ہیں وہ کس طرح اس سے نکلیں گے، بابر اعظم نے جتنا پرفارم کیا ہے اس کے مقابلے میں یہ چھوٹا بیڈ پیچ ہے، بابر اعظم کا بیڈ پیچ ہمارے لیے مسلئہ ہے نہ ان کے لیے ہے۔
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ میلبرن ٹیسٹ فنیش کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکا، پہلی سلیپ میں بابر، دوسری میں وہ خود، تھرڈ میں صائم اور گلی میں سعود شکیل ہوتے ہیں۔
Comments are closed.