جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

افغانستان عالمی دہشتگرد تنظیموں کا ’گڑھ‘ ثابت

سیکیورٹی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ افغانستان سے 23 دہشت گرد تنظیمیں 53 ممالک میں دہشت گردی پھیلاتی ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان سے دہشت گرد تنظیمیں پاکستان، امریکا اور چین کو نشانہ بناتی ہیں اور ان نشانہ بننے والے ملکوں میں پاکستان سرِ فہرست ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار سرِ فہرست ہیں۔

بلوچ دہشت گرد تنظیمیں بھی پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والی تنظیموں میں سرِ فہرست ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان سے القاعدہ یورپ اور امریکا کو نشانہ بناتی ہے، تحریکِ اسلامی ترکمانستان اور چین کو جبکہ آئی ایم یو ازبکستان کو نشانہ بناتی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان سے جنداللّٰہ ایران میں جبکہ جماعت الاحرار پاکستان میں دہشت گردی پھیلاتی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان خطے میں دہشت گرد تنظیموں کی باقاعدہ مالی معاونت کر رہا ہے، پاکستان میں گزشتہ سال دہشت گردی میں ٹی ٹی پی اور افغان حمایت کا مرکزی کردار رہا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن ضربِ عضب اور ردّالفساد سے ٹی ٹی پی تقریباً ختم ہو گئی تھی تاہم افغان طالبان کے اقتدار میں آنے پر ٹی ٹی پی دوبارہ متحرک ہو گئی ہے۔

ایشیاء پیسیفک فورم کے مطابق 2015ء تا 2020ء پاک فوج کے آپریشنز کی بدولت ٹی ٹی پی کے حملے کم ہوئے، 2020ء کے بعد سے ٹی ٹی پی کے حملے بڑھ رہے ہیں۔

ایشیاء پیسیفک فورم کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 2020ء میں 49، 2021ء میں 198، 2022ء میں 237  حملے کیے اور رواں سال 317 حملوں میں 389 پاکستانی شہید ہوئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بھی افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہوا تھا اور پچھلے 2 برس میں پاکستان میں ہونے والے تمام خودکش حملہ آور بھی افغان تھے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، پاکستان کے بارہا مطالبے پر بھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے، اقوامِ متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں بھی افغان طالبان کے دور میں خطے میں عدم استحکام بڑھنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دوحہ معاہدے میں دہشت گرد گروپ توڑنے اور دیگر ممالک کے لیے سلامتی کا خطرہ نہ بننے کے افغان طالبان کے وعدے پورے نہیں ہوئے، افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے میں سیکیورٹی کی صورتِ حال غیر یقینی ہو گئی ہے۔

امریکی نمائندہ برائے امن پروگرام کے مطابق ٹی ٹی پی افغانستان میں دہشت گردوں کی تربیت اور فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے متحرک ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.