جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

پشاور: پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی گئی

پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

عدالتِ عالیہ میں پی ٹی آئی کو جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف پی ٹی آئی کی توہینِ عدالت کی درخواست پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم اعتیق شاہ نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت چیف سیکریٹری، ایڈووکیٹ جنرل اور ڈائریکٹر جنرل لاء الیکشن کمیشن عدالت میں پیش ہو گئے۔

جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ یہی ایک پارٹی جلسہ کرے تو اس کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتا ہے، کیا اس پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ہے؟  باقی سیاسی جماعتوں کے خلاف نہ 3 ایم پی او ہے نہ کوئی پابندی۔

چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ سب کو یکساں مواقع فراہم کریں گے، کل پشاور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن ہوا ہے۔

چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ اے این پی، جے یو آئی ف نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا تو ہم نے انکار کیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ یہ تاثر ختم کرنا چاہیے کہ ایک پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جسٹس ایس ایم اعتیق شاہ نے کہا کہ اگر عدالت مداخلت نہیں کرتی تو ان کو اجازت نہیں ملتی، 5 سال میں آپ کو ایک الیکشن کرانا ہوتا ہے باقی اور کچھ نہیں کرنا ہوتا، آپ کو ڈسٹرکٹ افسر نے رپورٹ نہیں کی کہ ایک پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ کہ الیکشن کا شیڈول کب جاری ہو گا؟

اس کے جواب میں وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ اگلے ہفتے میں شیڈول جاری کریں گے، الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے۔

جسٹس ایس یم اعتیق شاہ نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے ہم نے سیکیورٹی فراہم کی۔

درخواست گزار جماعت پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں کوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی، ہمارے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس آئی تھی۔

جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی یقین دہانی پر درخواست نمٹا دیتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے چیف سیکریٹری اور الیکشن کمیشن کی یقین دہانی پر توہینِ عدالت کیس نمٹا دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.