آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز کے سربراہان کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سرکاری و نجی اساتذہ کو ہنگامی بنیادوں پر کورونا ویکسین لگوائی جائے، سیاسی و سماجی تقاریب پر پابندی اور تعلیم کو ترجیح دی جائے۔
صدر آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز کے سربراہان کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی۔
اس دوران صدر آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن حیدر علی نے کہا کہ نجی اسکولز میں 33 لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، سندھ میں تیرہ ہزار سے زائد نجی اسکولز رجسٹرڈ ہیں، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیے بغیر فیصلہ کرنا مناسب نہیں۔
حیدر علی نے کہا ہے کہ اے اور او لیول نے امتحانات شیڈول کے مطابق لینے کا اعلان کیا ہے، سندھ میں کوئی ضلع کورونا متاثرہ نہیں ہے، فی الفور تعلیمی تعطل کے فیصلے کو واپس لیا جائے پیرا میڈیکل اسٹاف کی طرح اساتذہ کو بھی ویکسین لگائی جائے۔
انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کیمبرج سسٹم کے امتحانی شیڈول کو آگے بڑھایا جائے۔
اس دوران صدر آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن حیدر علی کا کہنا تھا کہ 10 اپریل کو سندھ کی نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشنز کا اجلاس حیدرآباد میں ہوگا۔
پریس کانفرنس کے دوران پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تعلیم بند کر کے ہمیں بند گلی میں نہ دھکیلا جائے، وزیر تعلیم کا یہ ماننا ہے کہ سندھ میں کوئی ضلع متاثر نہیں، تعلیمی ادارے کیوں بند کیے گئے؟ آن لائن تدریس کا تجربہ دنیا بھر میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی کے باعث آن لائن تدریس کا تجربہ ناکام ہے، سندھ نے این سی او سی کے اجلاس کا انتظار کیوں کیا۔
رہنما پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز طارق شاہ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ تعلیمی تعطل کو فوری ختم کرنے کا حکم دیں، کیمبرج انتظامیہ کو امتحانی شیڈول بڑھانے پر بھی مجبور کیا جائے۔
رہنما طارق شاہ نے کہا ہے کہ باقی شعبوں کی طرح تعلیمی ادارے بھی کھلے رہنے چاہیں، یہ صرف پندرہ دن کی بات نہیں پورا سال متاثر ہوگا، کورونا کے دوران سب سے زیادہ نقصان تعلیم کا ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوروناوائرس کے بعد پاکستان میں 10 لاکھ بچے واپس اسکول نہیں آسکے، اسکول سے یونیورسٹی تک نالج گیپ کی شکل میں بچوں کا نقصان ہوا، اسکولوں کی بندش سے بہت سے بالواسطہ کاروبار متاثر ہوئے، تعلیمی اداروں کی بندش کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل نہیں۔
رہنماپرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ جب تک دیگر شعبہ جات بند نہ ہوں تعلیمی سیکٹر بند نہیں ہونا چاہیے، صورتحال خراب ہونے پر گرمیوں کی تعطیلات قبل از وقت کی جاسکتی ہیں۔
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے رہنما شہزاد اختر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ وزیر تعلیم سندھ نے جلد بازی میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا، سندھ میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ اسٹیرنگ کمیٹی کا متفقہ فیصلہ نہیں تھا۔
Comments are closed.