
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023ء کی منظوری دے دی۔
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023ء کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیر 20 فروری کی شام قومی اسمبلی میں فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023ء کو اپوزیشن اراکین کی موجودگی میں کثرتِ رائے سے منظور کیا گیا جسے وفاقی وزیرِ خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پیش کیا۔
قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد فنانس سپلیمنٹری بل 2023ء منظوری کے لیے ایوان صدر بھجوا یا گیا تھا۔
اس ضمن میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے صدر ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس کے دوران صدر کی جانب سے بل کی منظوری اور اس کے ایکٹ بننے میں تاخیر کا سبب نہ بننے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ خزانہ کی جانب سے صدر کو آئی ایم ایف سے معاہدے کے تناظر میں قانون کے نفاذ کی ضرورت سے آگاہ کیا گیا۔
بل میں 170 ارب روپے مالیت کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں تاکہ تعطل کا شکار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کیا جا سکے۔
بل کے نفاذ کے تناظر میں آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر اگلے ہفتے دستخط کیے جائیں گے۔
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پُرامید ہیں کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے اقدامات سے ملکی معیشت تیزی سے بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔
Comments are closed.