وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی آخری وقت تک اسمبلی بچانے کی کوشش کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کی رات ایوان میں 2 صوبائی وزرا نے ن لیگ کے چیف وہپ سے ملاقات کی۔ محمودالرشید نے خلیل طاہر سندھو سے کہا کہ پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ آپ عدم اعتماد جمع کروادیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ بشارت اور محمودالرشید نے چیف وہپ خلیل طاہر سندھو سے رات 12 بجے کے قریب ملاقات کی، محمود الرشید نے خلیل طاہر سندھو سے کہا کہ پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ آپ عدم اعتماد جمع کروادیں۔
ن لیگ کے چیف ویپ خلیل طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کو پیغام پہنچایا، انہوں نے کہا کہ رہنے دیں۔
خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ مجھے کہا کہ عدم اعتماد جمع کروا دیں ورنہ صبح ساڑھے 9 بجے اسمبلی ٹوٹ جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح پرویز الہٰی نے ملک احمد خان کو فون کرکے عدم اعتماد جمع کروانے کا کہا، ملک احمد خان نے بھی یہ پیغام رانا ثناء اللّٰہ کو پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق رانا ثناء اللّٰہ نے جواب دیا کہ پرویز الہٰی نے پہلے بھی دھوکا دیا، مزید کچھ نہیں کر سکتے، پرویز الہٰی اپنے 9 ساتھیوں کے ساتھ پریس کانفرنس کریں پھر دیکھتے ہیں۔
دوسری جانب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ خلیل طاہر سندھو جھوٹ بول رہے ہیں، ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا، جبکہ پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر جواب نہیں آیا۔
Comments are closed.