بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اعظم سواتی کی گرفتاری پر PTI رہنماؤں کا ردِ عمل

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما، سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر نے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری قابلِ مذمت ہے، ان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ ریاستی نظام کے زمیں بوس ہونے سے سب بری تو ہوتے جا رہے ہیں، لیکن با عزت کوئی بھی نہیں۔

دوسری جانب شہباز گِل کا اعظم سواتی کی گرفتاری پر کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری اور پھر اِنہیں ننگا کر کے مارنا، وہ ایک بزرگ ہیں، نانا اور دادا ہیں، ایک لمحے کو سوچیں ان کی فیملی پر کیا گزر رہی ہے۔

شہباز گِل کا مزید کہنا ہے کہ  ہمیں پتہ ہے ہم آپ سے کمزور ہیں کچھ نہیں کر سکتے، اس لیے آپ سے استدعا ہے کہ مجھ سمیت PTI کہ کسی جوان کو پکڑ لیں لیکن بزرگ کو ننگا نہ کریں۔

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اعظم سواتی کی گرفتاری پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی پر تشدد کی خبریں پریشان کن ہیں، سیاسی قیدیوں پر تشدد پاکستان میں ایک نیا معمول بن گیا ہے۔

اسی طرح پی ٹی آئی کے رہنما عمر سرفراز چیمہ کا اعظم سواتی کی گرفتاری پر کی گئی ٹوئٹس میں کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کی ایف آئی اے کی جانب سے گرفتاری وفاقی حکومت کی فسطائیت کی گھٹیا واردات ہے،  ایف آئی اے واضح 16 ارب کی منی لانڈرنگ کے مجرموں کو بھگانے میں مددگار ہے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف انتقامی کارrوائیاں کر رہا ہے, ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما، سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مقدمے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما، سینیٹر اعظم سواتی کو دو روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے سائبر کرائمز سیل کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف رات گئے سوشل میڈیا پر متنازع بیان کا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.