جب پہلی بار ملکہ الزبتھ اپنے شوہر پرنس فلپ کے ساتھ یکم فروری 1961ء کو تشریف لائیں، کراچی ایئر پورٹ پرصدر جنرل ایوب خان نے ملکہ کا استقبال کیا، ایئر پورٹ سے قائدِ اعظم کے مزار گئیں ،وکٹوریہ روڈ پر جو اب عبداللہ حسین روڈ کہلاتا ہے کراچی کے نمائندہ اسکولوں کے بچے صاف ستھرے کپڑوں میں ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے ہاتھ میں برطانیہ کا جھنڈا لیے ان کے منتظر تھے۔ اس وقت سربراہان مملکت کھلی گاڑیوں میں شہر کی سڑکوں سے گزرا کرتے تھے‘ ۔
ملکہ برطانیہ کھلی چھت والی لیموزین میں، جس پر 4ستاروں والی ایک تختی لگی ہوئی تھی، ان کے ہمراہ گاڑی میں جنرل ایوب خان بھی تھے‘ ملکہ نے ہلکے زرد رنگ کا لباس پہنا ہوا تھا‘ چہرے پرمسکراہٹ تھی، جنرل ایوب خان فوجی وردی میں ملبوس تھے۔
کراچی کے پہلے دورے کے موقع پر موجودہ گورنر ہاؤس میں ان کی رہائش کے لئے خاص انتظامات کئے گئے تھے اور یہ انتظامات ان کی آمد سے تقریباً دو ماہ قبل شروع کردیئے گئے تھے۔
کراچی میونسپل کارپوریشن نے ملکہ الزبتھ دوم کے اعزاز میں فاطمہ جناح روڈ پر واقع تاریخی عمارت فریئر ہال میں کراچی کے شہریوں کی جانب سے ایک شاندار اور پُروقار ”شہری استقبالیہ“ کا اہتمام کیا۔ جب ملکہ استقبالئے کے لئے فریئر ہال روانہ ہوئیں تو ان کے لئے ایک خاص بگھی تیار کی گئی جو چار گھوڑوں کی مدد سے چلتی تھی، ملکہ کو گورنر ہاؤس سے اس بگھی میں فریئر ہال لایا گیا تھا۔
وائس چیئرمین حافظ حبیب اللہ نے ملکہ کی خدمت میں اہلیان شہر کراچی کی جانب سے سپاسنامہ پیش کیا جو کراچی میونسپل کارپوریشن میں آج بھی محفوظ ہے۔
ملکہ برطانیہ نے شہری استقبالیہ کے شرکاء سے خطاب بھی کیا لیکن ، اپنے مختصر مگر معنی خیزخطاب کے آخر میں انھوں نےارد میں یہ کہہ کر کہ ’بہت بہت شکریہ کراچی‘ سب کو حیران کر دیا، وہاں موجود لوگ بشمول صدر پاکستان جنرل ایوب خان والہانہ انداز میں دیر تک تالیاں بجا تے رہے۔
دوسری بار ملکہ اکتوبر1997ء میں کراچی تشریف لائیں۔ان کا استقبال اس وقت کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل معین الدین حیدر اور وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے کیا۔ ملکہ نے قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 9 اکتوبر 1997 ء کو ان کے مزار پر حاضری دی‘ پھول چڑھائے اور کچھ دیر احتراماً خاموش کھڑی رہیں۔ انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے قائد اعظم کو دنیا کا عظیم رہنما قرار دیا۔
رات میں ملکہ الزبتھ نے اس وقت کے گورنر سندھ لیفٹیننٹ جنرل معین حیدر اور وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کے ساتھ کھانے میں شرکت کی۔اس موقع پر ملکہ الزبتھ نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ ”مسٹر جتوئی میں طویل عرصے کے بعد پاکستان آئی ہوں اور اس عرصے میں‘ میں نے چکن کڑاہی اور چکن بریانی کی بہت زیادہ کمی محسوس کی۔ اس فرمائش کے بعد ملکہ الزبتھ کی پاکستانی کھانوں سے بھرپور تواضع کی گئی۔
ملکہ کے کراچی کے یہ دونوں دورے انتہائی یادگار ہیں اور کراچی کی تاریخ میں ہمیشہ محفوظ رہیں گے۔
Comments are closed.