’’پیغامِ پاکستان‘‘ اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے آج بین المذاہب ہم آہنگی کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں 15 جامعات اور دینی مدارس کے طلبہ کی ٹیموں نے حصہ لیا۔
ٹورنامنٹ کے ذریعے فنڈ ریزنگ بھی کی جائے گی اور اس مد میں حاصل ہونے والی رقم کو سیلاب متاثرین کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے گا۔
اس ٹورنامنٹ کے مہمان خصوصی مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی تھے۔
ایونٹ میں مختلف تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔
ٹورنامنٹ کا آغاز سہ پہر 3 بجے ہوا جس میں جامعات اور مدارس کی ٹیموں کے درمیان ہونے میچوں کی رنر اپ ٹیم کا مقابلہ جامعات کے وائس چانسلرز کی ٹیم کے ساتھ ہوا۔
ایونٹ کی قیادت چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق رفیع اور این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے کی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع کا کہنا تھا کہ کھیل امن، رواداری کو فروغ دینے اور لوگوں کو سرحدوں، ثقافتوں اور مذاہب سے قطع نظر اکٹھا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کی اقدار جیسے ٹیم ورک، نظم و ضبط، انصاف اور احترام پوری دنیا میں مانے جاتے ہیں اور ان کا اطلاق یکجہتی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سروش لودھی کا کہنا تھا کہ بھلے ہی ملک میں مختلف مذاہب کے لوگوں کے آپس میں کتنے ہی اختلافات کیوں نہ ہوں لیکن کھیل کے میدان میں وہ متحد نظر آتے ہیں، خوشحال پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کیے جائیں اور کھیل اس معاملے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
جمعہ کو جاری کردہ اپنے پیغام میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی چارٹر انسپکشن اینڈ ایوالیوشن کمیٹی (سی آئی ای سی) کے ڈائریکٹر جنرل نعمان احسن کا کہنا تھا کہ اسلام محبت اور رواداری کا درس دیتا ہے، اسلام امن کا دین ہے جس نے انسانوں کو سے زیادہ حقوق دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی سے ملک اور معاشرے کو پر امن بنایا جا سکتا ہے، اس ٹورنامنٹ کی مدد سے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مدد کا مقصد بھی حاصل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کو فنڈ ریزنگ ایونٹ کے طور پر بھی استعمال کیا گیا ہے اور اس ضمن میں حاصل ہونے والی آمدنی کو سیلاب متاثرین کی خوراک، دواؤں اور دیگر ضروریات کی فراہمی پر خرچ کریں گے۔
Comments are closed.