
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ ایک جماعت کے سیاسی رہنماؤں کےخلاف کیس واپس نہیں لیا گیا، عدالت میں کارروائی جاری ہے، سماعت کی اگلی تاریخ 14مئی ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مقدمہ واپس لینے سے متعلق جعلی خبر گردش کر رہی ہے، جعلی خبر پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ درحقیقت 11 اپریل کو کیس پراسیکیوٹر نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی کی درخواست جمع کروائی، درخواست جمع ہوتے وقت نئے وزیراعظم نے حلف نہیں اٹھایا تھا۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ رائےطاہر کو 22 اپریل کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کیا گیا، یہ معاملہ رائے طاہر کے ایف آئی اے میں آنے سے پہلے کے وقت سے متعلق ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹر کی تبدیلی معمول کی بات ہے، پچھلی حکومت کے دور میں بھی اسی کیس میں کئی بار پراسیکیوٹر تبدیل کیے گئے۔
Comments are closed.