لاہور ہائیکورٹ نے عثمان بزدار کا وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ منظور کرنے کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ملک لٹ رہا ہے، سانس نہیں آرہی، یہاں باتیں ہو رہی ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے مقامی وکیل کی جانب سے عثمان بزدار کا وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ منظور کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ قانون کے مطابق نہیں تھا، استعفیٰ گورنر پنجاب کی بجائے وزیر اعظم کو بھیجا گیا۔
چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا اس سے کیا تعلق ہے، یہ آپ کا معاملہ نہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ استعفیٰ ہاتھ سے لکھنا ضروری ہوتا ہے، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اگر وزیر اعلیٰ کو لکھنا نہ آتا ہو۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت کو مذاق بنایا ہوا ہے، کیا یہ جمہوری نظام ہے، پورے پاکستان کو نچایا ہوا ہے،کسی میں بھی صبر نہیں ہے۔
درخواست گزار وکیل نے کہا کہ درخواست واپس لے لیتا ہوں،جس پر چیف جسٹس نے درخواست خارج کردی۔
Comments are closed.