پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں کچھ اراکین اسمبلی کے پاس پستول بھی تھی۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ انہیں ہار منظور نہیں ہے، یہ چاہتے ہیں وکٹیں بھی اکھاڑدیں، پچ بھی خراب کر دیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ بد معاشی اور رسہ کشی کی سیاست قابل مذمت ہے۔
اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس اہلکاروں اور ارکان میں جھگڑا ہوا، اراکین اسمبلی نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔
سول کپڑوں میں ملبوس پولیس نے 3 ارکان اسمبلی کو گرفتار کر لیا، ارکان اسمبلی نے بعض پولیس اہلکاروں کو مار کر ایوان سے باہر نکال دیا۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کر دیا، ان کو لوٹے اور تھپڑ مارے، بال نوچے۔
پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کا گھیراؤ کر لیا، اس صورتِ حال کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری سیکیورٹی کے ساتھ واپس اپنے دفتر چلے گئے۔
پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس پر لوٹے رکھ دیے۔
ہنگامہ آرائی کے بعد صورتِ حال کو قابو میں کرنے کے لیے پنجاب اسمبلی بلڈنگ میں سادہ کپڑوں میں پولیس اہلکار داخل ہو گئے۔
آئی جی پنجاب بھی پنجاب اسمبلی پہنچے، اس موقع پر ان کے ہمراہ خصوصی کمانڈوز بھی تھے۔
پولیس اہلکاروں کو بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر طلب کیا گیا تھا، پولیس اہلکاروں کے اسمبلی میں داخلے پر بھی پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا۔
اسپیکر کے احتجاج پر پولیس کو اسمبلی کی لابی سے باہر نکال دیا گیا جس کے بعد پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے والے پولیس اہلکار باہر نکل آئے۔
Comments are closed.