سندھ، پنجاب اور خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہی۔
قومی اسمبلی کی مردان،چارسدہ،پشاور،فیصل آبادکی نشستوں پر ووٹ ڈالےگئے، ننکانہ، ملتان اور کراچی میں ملیر، کورنگی کی نشستوں پر بھی ووٹنگ ہوئی۔
قومی اسمبلی کی نشستیں پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے بعد خالی ہوئی تھیں، پنجاب اسمبلی کی نشستوں میں پی پی139شیخوپورہ پر ووٹنگ ہوئی۔
پی پی209 خانیوال، پی پی241 بہاولنگر میں بھی ووٹ ڈالے گئے۔
این اے 22 مردان کے 11 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ کے محمد قاسم 1696 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 1505 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 24 چارسدہ کے 4 پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ سامنے آگیا، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 884 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان 765 ووٹ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 31 پشاور کے 80 پولنگ اسٹیشن کا غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ سامنے آگیا، جس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان 15094 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمد بلور 8052 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 118 ننکانہ صاحب کے 16 پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ سامنے آگیا، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 3624 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی شذرہ منصب علی نے 2912 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 157 ملتان کے 27 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سید علی موسیٰ گیلانی 6967 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی مہر بانو قریشی 5801 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 237 کراچی ملیر کے 21 پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ سامنے آگیا، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 1949 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 1101ووٹ حاصل کرنے کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 239 کراچی، کورنگی کے پانچ پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 904 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے سید نیئر رضا نے 126 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 241 بہاولنگر 5 کے 11 پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ سامنے آگیا، جس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امان اللّٰہ ستار 3812 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ملک محمد مظفر خان نے 3096 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی صوبائی اسمبلی کے11حلقوں میں الیکشن مجموعی طور پر پُر امن رہا، پولنگ سے متعلق الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم کو15 شکایتیں موصول ہوئیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر شکایات کارکنوں کے تصادم اور معمولی نوعیت کے جھگڑوں سے متعلق تھیں، موصول ہونے والی تمام شکایات کو فوری طور پر حل کر دیا گیا۔
ملک کے مختلف حصوں میں قومی اور صوبائی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے دوران کہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی،کہیں سیاسی ورکرز سامنے آگئے تو کہیں ووٹر خاتون کی جگہ دوسری خاتون نے ووٹ کاسٹ کرلیا۔
خواتین کے ایک پولنگ اسٹیشن میں خاتون نے دوسری خاتون کا ووٹ کاسٹ کر دیا، مُہر لگانے کے بعد خاتون نے بیلٹ پیپر ووٹر خاتون کو پکڑا دیا۔
ملتان این اے 157 کے ایک پولنگ اسٹیشن میں نا معلوم ووٹر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتےہوئے بیلٹ پیپر پر مُہر لگانےکی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کردی، عملہ ووٹرز کو موبائل اندر لے جانے سے روکنے پر نا کام رہا۔
ملتان کےسردارپور پولنگ اسٹیشن پرسیاسی کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی پر کشیدگی کی وجہ سے پولنگ کاعمل کچھ دیر کے لئے رکا رہا۔
فیصل آباداین اے 108 ضمنی انتخاب کےدوران پولنگ اسٹیشن 305 میں سیاسی ورکرز آمنے سامنے آگئے، سیاسی گرما گرمی کے باعث کچھ دیر کیلئے پولنگ کا عمل متاثر رہا۔
خانیوال میں پی پی 209 کےنواحی گاؤں میں پولنگ اسٹیشن کے باہر پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل خان نیازی کے بڑے بھائی اور ن لیگ کے امیدوار ضیاالرحمان کے بڑے بھائی آپس میں لڑ پڑے، دونوں امیدواروں کے حمایتیوں کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی۔
Comments are closed.