جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے، ریفرنس میں آصف زرداری اور مشتاق احمد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ریفرنس کا دوسرا ملزم مشتاق احمد کون ہے اس حوالے سے کچھ انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ریفرنس کے مطابق مشتاق احمد اور نجی سوسائٹی کے درمیان 8 اعشاریہ 3 ارب روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی۔
کراچی کے پوش علاقے میں 8 اعشاریہ 3 ارب روپے سے جائیدادیں خریدی گئیں، یہ جائیدادیں آصف زرداری کی ملکیت ہیں۔
ملزم مشتاق احمد 2009ء سے 2013ء تک ایوانِ صدر میں سرکاری ملازم رہا ہے۔
ملزم مشتاق احمد کو سینیٹر رخسانہ بنگش کے کہنے پر ایونِ صدر میں اسٹینو ٹائپسٹ بھرتی کیا گیا تھا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ملزم مشتاق احمد ڈالر گرل ایان علی کی گرفتاری کے وقت ایئر پورٹ پر موجود تھا۔
Comments are closed.