وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ موبائل فون پر 5 منٹ سے زیادہ بات پر 75 پیسے ٹیکس لیں گے، آٹے اور اس سے بنی اشیاء، ایس ایم ایس اور انٹر نیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں ہو گا۔
وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیکس پیئر کے ساتھ گفتگو کی جائے گی، اسے گرفتار نہیں کیا جائے گا، ایف بی آر کی ہراسگی سب کا مسئلہ ہے، اس کی وجہ سے ٹیکس پیئر ریٹرنز فائل نہیں کرتا، ہم تیسری پارٹی بنائیں گے جو ایک قانونی اسٹرکچر ہو، ہم صرف آڈٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سونے چاندی پر 17 فیصد ٹیکس کم کر کے 1 سے 3 فیصد کر دیا ہے، سب سے پہلے زراعت پر پیسہ خرچ کریں گے، پی ٹی آئی حکومت آئی تو سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ملین ڈالر تھا، ماضی میں گروتھ قرضے لے کر ہوئی، حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا، آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے کڑی شرائط رکھی تھیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ڈسکاؤنٹ ریٹ 13 فیصد کر دیا تھا، ٹیرف بڑھا دیئے، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ گروتھ 2 فیصد پر آ گئی، سونے پہ سہاگہ کووڈ کی لہر آ گئی، کورونا سمیت دیگر مشکلات کے باوجود عمران خان نے دلیرانہ فیصلے کیئے، وزیرِ اعظم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کی ترقی کیلئے اقدامات کیئے، انہوں نے ایکسپورٹ اور زرعی شعبے کی ترقی کیلئے اقدامات کیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری گروتھ 5 فیصد پر پہنچ گئی ہے، معاشی پہیہ نہیں چلے گا تو روزگار پیدا نہیں ہو گا، اس مرتبہ ہم جامع اور پائیدار ترقی کریں گے، زراعت کے لیے 3 لاکھ تک بلا سود قرض دیں گے، شہری علاقوں میں کاروبار کیلئے گھر کے 1 فرد کو 5 لاکھ تک بلا سود قرض دیا جائے گا۔
شوکت ترین نے کہا کہ سونے اور چاندی پر ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 1 سے 3 فیصد کر دیا ہے، سونے کی ویلیو ایڈیشن پر 17 فیصد ٹیکس برقرار رہے گا، آٹے اور اس سے بنی اشیاء پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، 800 سی سی سے 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا ہے، سرکاری ملازمین کی آمدن پر ٹیکس واپس لے لیا ہے، نئے مالی سال میں محصولات کا ہدف 5800 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو شہریوں کو ہراساں نہیں کرنے دیں گے، نئے مالی سال کے بجٹ میں 12 مختلف ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیئے جا رہے ہیں، دودھ، دہی اور ڈیری مصنوعات پر ٹیکس واپس لیا جا رہا ہے، مڈل مین کا کردار ختم کرنے کیلئے ایگری مالز کا آئیڈیا لا رہے ہیں، ایگری مالز کا جال پورے ملک میں بچھائیں گے، مڈل مین کے پرافٹ مارجین کو ختم کریں گے، مڈل مین کے پاس 4 سے 5 سو فیصد منافع جا رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانے کا کہنا ہے کہ 45 ارب کی مراعات انڈسٹری کو دے رہے ہیں، ای کامرس پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، رجسٹرڈ ای کمپنیوں پر صفر ٹیکس ہو گا، نان رجسٹرڈ پر 2 فیصد ٹیکس ہو گا، انڈوں پر ٹیکس ختم کر دیا، ٹیکسٹائل کی مد میں دی گئی مراعات جاری رکھیں گے، میری گاڑی اسکیم متعارف کرائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی سیکٹر کے تمام مطالبات مانے ہیں، آئی ٹی 6 سے 8 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کرے گی، ہر شہری بینک سے ہاؤسنگ لون لے سکتا ہے، کنسٹرکشن پیکیج سے گروتھ ہوئی، 4 فیصد گروتھ میں کنسٹرکشن انڈسٹری کا بڑا حصہ ہے، احساس پروگرام میں اس سال 260 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 1.1 ارب ڈالر کورونا ویکسین کے لیے رکھے گئے ہیں۔
شوکت ترین نے مزید بتایا کہ عمران خان الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم متعارف کرانا چاہتے ہیں، 5 ارب روپے الیکٹرونک ووٹنگ سسٹم کیلئے رکھے ہیں، 9 سو ارب روپے بجلی استعمال کیئے بغیر ادا کر رہے ہیں، عمران خان نے بجلی ٹیرف میں اضافے سے منع کر دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کم آمدنی والے لوگوں کو بجلی اور آٹے پر ٹارگیٹڈ سبسڈی دیں گے، ڈیم پروجیکٹ کے لیے ماضی کی حکومتیں بجٹ میں پیسے نہیں رکھتی تھیں، ماضی کی حکومتیں سمجھتی تھیں کہ ڈیم منصوبے ان کے دور میں مکمل نہیں ہوں گے، عمران خان نے ڈیم پروجیکٹ کے لیے بجٹ میں پیسے رکھے ہیں۔
Comments are closed.