مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 2018ء کا الیکشن ملک کے ساتھ پیش آیا ایک حادثہ تھا، جس کی قیمت قوم ادا کر رہی ہے۔
سیالکوٹ میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ میں ایک بہت بڑی جنگ تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک فراڈ جسے صحت کارڈ کہتے ہیں وہ بھی کام نہیں کرتا، حکومت سے جان چھوٹ جائے گی، لیکن بربادی کو کیسے سمیٹا جائے گا؟
رہنما ن لیگ نے کہا کہ نواز شریف نے 5 سال میں ملک کی تعمیرِ نو کی تھی، موٹر وے نواز شریف کا تحفہ ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کل منڈی بہاء الدین میں ڈی سی نے جلسہ کرایا، جبکہ عمران خان کہتے تھے کہ نواز شریف کا جلسہ پٹواری کراتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو پہلے کبھی پیٹرول کے ریٹ اتنے یاد نہیں تھے، جتنا آج یاد ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ بجلی مہنگی ہوتی ہے تو حکمراں کرپٹ ہوتا ہے، یہ اپنے متعلق بتاتے تھے کہ جب حکمراں بنوں تو مجھے یاد کرانا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ عمران خان کہتے تھے کہ پرویز الہٰی ڈاکو ہیں، اب ان سے کہتے ہیں کہ مجھے چھوڑنا مت، وزیرِ اعلیٰ بنادوں گا۔
ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ حکومت سے نجات کے لیے ساری اپوزیشن کو ایک ایجنڈے پر اکٹھا ہونا پڑے گا، بعد میں دیکھا جائے گا کہ صوبوں اور وفاق میں کون ہو گا، اس کا فیصلہ عوام کریں گے۔
Comments are closed.