یوکرین کے صدر زیلینسکی کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام میں خاتون ’روسی ایجنٹ‘ گرفتار

تصویر

،تصویر کا ذریعہSBU

  • مصنف, ایچے گوکسدیف
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

یوکرین کی سکیورٹی سروس کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کو صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

سکیورٹی سروس کے مطابق قتل کی یہ سازش روس کی جانب سے تیار کی گئی تھی۔

سکیورٹی سروس نے کہا کہ اس خاتون نے جون میں سیلاب سے متاثرہ علاقے ’مائکولیو‘ کے دورے سے قبل صدر زیلنسکی کے سفر کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی تھی۔

یوکرین باقاعدگی سے ان مقامی باشندوں پر الزام لگاتا رہا ہے جو روس کی حمایت کرتے ہیں اور مبینہ طور پر ماسکو کی فوج کو مدد کی غرض سے معلومات فراہم کرتے ہیں۔

صدر زیلینسکی نے تصدیق کی کہ انھیں خاتون کی گرفتاری کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کی سکیورٹی سروس ’ایس بی یو‘ کے سربراہ نے انھیں ’غداروں کے خلاف لڑائی‘ کے بارے میں اپ ڈیٹ دی تھی۔

روس نے اس گرفتاری پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کی سکیورٹی سروس ’ایس بی یو‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاتون کو اس وقت ’رنگے ہاتھوں‘ گرفتار کیا گیا جب وہ روسیوں کو خفیہ معلومات پہنچانے کی کوشش کر رہی تھیں۔

انھوں نے الزام لگایا کہ دورے سے پہلے اس خاتون نے جنوبی میکولیو کے علاقے میں صدر زیلینسکی کے منصوبوں کا پتہ لگانے کے لیے انٹیلیجنس جمع کرنے کی کوشش کی۔

زیلینسکی

،تصویر کا ذریعہReuters

مواد پر جائیں

ڈرامہ کوئین

ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

سکیورٹی سروس نے اپنے اہلکاروں اور اس خاتون کی تصویر بھی جاری کی ہے جس میں ان کے چہرے دھندلا دیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ صدر زیلینسکی نے کاخووکا ڈیم سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے جون میں میکولیو کا دورہ کیا تھا اور پھر جولائی میں بھاری روسی گولہ باری کے بعد انھوں نے اس علاقے کا دوبارہ دورہ کیا۔

سکیورٹی سروس نے کہا کہ اسے دورے سے قبل اس سازش کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا تھا لہذا اضافی حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔

ایس بی یو نے الزام لگایا کہ روس ’میکولیو کے علاقے پر بڑے فضائی حملے‘ کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور ایک مشتبہ خاتون انھیں الیکٹرانک جنگی نظام کے مقامات اور گولہ بارود کے گوداموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی کوشش کر رہا تھا جسے روسی فوج نشانہ بنا سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

ایس بی یو کے مطابق مشتبہ خاتون اوچاکیو نامی ایک چھوٹے سے قصبے میں رہتی تھیں، جس کا صدر زیلنسکی نے جولائی میں دورہ کیا تھا، اور وہ وہاں ایک فوجی اڈے پر ایک دکان میں کام کر رہیں تھیں۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایس بی یو نے دورے کے وقت مشتبہ خِاتون کو گرفتار نہیں کیا تھا بلکہ یوکرین کے صدر پر حملے کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے تھے۔

ایس بی یو نے مزید کہا کہ ایجنٹوں نے دورے کے بعد اُن کا پیچھا کیا تاکہ روسیوں کی طرف سے اس کو ’دیے گئے کام‘ کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔

بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ مشتبہ خاتون نے علاقے کا گاڑی پر بیٹھ کر دورہ کیا اور اس نے یوکرین کی فوجی تنصیبات کی تصاویر اور ویڈیوز بھی تیار کی تھیں۔

اس بات کا امکان ہے کہ انھیں ہتھیاروں اور فوجیوں کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات کی غیر قانونی نشریات کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے۔

جرم ثابت ہونے پر خاتون کو 12 سال تک قید ہو سکتی ہے۔

یوکرین کی سکیورٹی فورسز نے مبینہ طور پر متعدد ’روسی ایجنٹوں‘ کی گرفتاریاں کی ہیں جن کے بارے میں اس کا خیال ہے کہ وہ روس کو فضائی حملوں کے اہداف کا پتہ لگانے میں مدد کر رہے تھے۔

BBCUrdu.com بشکریہ