یورپ کا وہ گاؤں جہاں چھ ہزار لوگوں کی آبادی ایک ہی گلی میں رہتی ہے
اگر اس قصبے کا فضا سے جائزہ لیں تو یہ لہلہاتے سرسبز کھیتوں کے درمیان سے گزرتی ایک پگڈنڈی معلوم ہوتا ہے۔
لیکن ذرا غور کریں تو آپ کو یہاں بسنے والے چھ ہزار افراد کے رنگ برنگے گھر راستے کے دونوں طرف نظر آئیں گے۔ یہ خوبصورت نظارہ وسطی یورپ کے ایک چھوٹے ملک پولینڈ کے جنوبی صوبے مالوپوسکا کے ایک قصبے کا ہے۔
اس خوبصورت اور منفرد قصبے کا نام سولزوا ہے جس کے تمام باسی صرف ایک ہی گلی میں رہتے ہیں۔ آج کل اس قصبے کی بہت سی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں۔
سولزوا پولینڈ کے اوجکوسکی نیشنل پارک کا حصہ ہے جو اپنے چونے کے پتھروں کے لیے مشہور ہیں۔ یہ کراکو سے 36 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
جیسا کہ فضا سے لی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سولزوا میں مکانات اور عمارتوں کی چھتیں نو کلومیٹر طویل آلکسکا کراکوسکا نامی سڑک یا گلی کے دونوں طرف پھیلی ہوئی ہیں، جو پولینڈ کی طویل ترین گلیوں میں سے ایک ہے۔
اور ان گھروں کے پیچھے ان افراد کے کھیت ہیں۔
’ایک محلہ ہونے کا اچھا احساس‘
لیکن صرف ہی گلی پر مشتمل اس قصبے میں رہنا کیسا ہے؟
اڈیتا نامی ایک مقامی دکاندار نے ڈیلی میل اخبار کو بتایا کہ ’یہاں محلے داری کا اچھا احساس ہوتا ہے۔‘
’ہمارے ہاں سٹرابری ڈے منایا جاتا ہے جب ہم سب نئی فصل چکھنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں اور گانے بجاتے ہیں۔ ہمارے ہاں آلو کی فصل کے وقت پوٹیٹو ڈے بھی منایا جاتا ہے۔ تب بھی ہم ایسا ہی کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جیسا کہ چھوٹے قصبوں اور شہروں میں لوگ ایک دوسرے کی باتیں کرتے ہیں ویسے ہی ہم بھی ایک دوسرے کی خبر رکھتے ہیں اور یہاں ہم سب ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔‘
یہاں سولزوا میں سیاحوں کے لیے پیسکوا سکالا نامی محل بھی ہے جو ایگلز نیسٹ نامی گلی میں واقع ہے۔ یہ قلعہ اوجکوسکی نیشنل پارک کی حدود میں آتا ہے اور سولزوا کے ساحل پر واقع ہے۔
اس قلعے کو شاہ عظیم کاسیمیر سوم نے 14ویں صدی میں تعمیر کروایا تھا اور اسے دفاع کے لیے استعمال کیا گیا۔
سولزوا جانے والے راستے پر آپ کو ’کارڈ آف ہرکولیس‘ نامی ایک چونے کی پتھر کی 30 میٹر اونچی چٹان بھی نظر آئے گی۔
Comments are closed.