وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا شکوہ ہے کہ گیس میں خودکفیل صوبہ گیس کی قلت کا شکار ہے۔ وفاقی حکومت پر طنز کرتےہوئے بولے، ان سے کوئی چیز صحیح وقت پر درآمد نہیں ہوتی، یہ لوگ خود ایکسپوز ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرا وزن کم ہوا ہے میں نے روٹی کم کی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ ہر سال 15 اکتوبر یا اس کے بعد گندم ریلیز کرتی ہے، مارچ اپریل میں گندم کی کٹائی ہوتی ہے، ہم نے کہا تھا کہ ہماری ریکارڈ گندم پیدا ہوئی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ آٹے کی قیمت ان کے کنٹرول میں نہیں آئے گی، یہ 6 روپے سے زائد پر گندم امپورٹ کررہے ہیں، لاہور میں آٹا کراچی سے مہنگا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم 1970 سے کئی بار حکومت میں آئے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ حکومت کیسے چلتی ہے، ہم پر گزشتہ بار بھی پریشر ڈالا گیا مگر ہم ان کے پریشر میں نہیں آئے تھے۔
گیس بحران سے متعلق سوال پر وزیراعلی سندھ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو کام کا تجربہ نہیں ،میں کہاں کہاں جاؤں،جو صوبہ گیس میں خود کفیل ہے وہاں گیس کا بحران ہے۔
Comments are closed.