بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

گیارہ سو سال پہلے آنے والا شمسی طوفان جس نے اہم امریکی تاریخ سے پردہ اٹھایا

گیارہ سو سال پہلے آنے والا شمسی طوفان جس نے اہم امریکی تاریخ سے پردہ اٹھایا

لانس آ میڈوز

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وائکنگز شمالی امریکہ میں ایک ہزار سال قبل یعنی کرسٹوفر کولمبس کے امریکہ پہنچنے سے صدیوں پہلے آباد ہوئے تھے۔

یورپی تاریخ میں سن 700 سے لے کر سن 1100 تک وائکنگ دور کہلاتا ہے۔ اس عرصے میں بہت سے وائکنگ سکینڈینیویا میں اپنے گھر چھوڑ کر دوسرے ممالک پہنچے جن میں آئرلینڈ اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔

یہ لوگ زیادہ تر سکینڈینیویا کے ممالک ناروے، ڈنمارک اور سویڈن سے تعلق رکھتے تھے۔ لفظ ’وائکنگ‘ سکینڈینیویا کی ایک پرانی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے ’قذاقی کی مہم‘۔ جو لوگ ان مہمات پر جاتے تھے ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ ’وائکنگ‘ پر جا رہے ہیں۔ لیکن سب وائکنگ خونی جنگجو نہیں تھے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ درختوں کے تنوں میں موجود دائروں کا تجزیہ کرنے کی ایک نئی تکنیک نے یہ ثبوت فراہم کیے ہیں کہ وائکنگز نے گیارھویں صدی کے دوران سنہ 1021 میں نیو فاؤنڈ لینڈ، کینیڈا میں ایک علاقے پر قبضہ کیا تھا۔

یہ تو طویل عرصے سے کہا جاتا ہے کہ سنہ 1492 میں کولمبس کی آمد سے قبل یورپ کے لوگ امریکہ پہنچ گئے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب محققین نے اس بارے میں ایک خاص تاریخ تجویز کی ہے۔

جریدے نیچر میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انھوں نے لانس آ میڈوز نامی علاقے میں ایک وائکنگ بستی سے ملنے والے لکڑی کے تین ٹکڑوں کا تجزیہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایک ایسے شمسی طوفان سے پیدا ہونے والے ریڈیو کاربن سگنل کو ریفرنس پوائنٹ بناتے ہوئے جس کی تاریخ کے بارے میں وہ جانتے ہیں وہ ’درخت کے گرنے کے سال‘ کا تعین کرنے کے قابل ہوئے جو کہ سنہ 1021 بنتا ہے۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ اس طرح کے شمسی طوفان سے سورج پر تابکار لہریں پیدا ہوتی ہے جو زمین سے ٹکراتی ہیں۔ ایسا سن 992 میں بھی ہوا تھا اور اس کی مدد سے انھیں درخت کے گرنے کی زیادہ درست تاریخ کا تعین کرنے میں مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیے

مطالعے کے مطابق ’ان ٹکڑوں کے ناروے کے ساتھ تعلق کی بنیاد پارکس کینیڈا کی جانب سے کی گئی تفصیلی تحقیق پر مبنی ہے۔‘

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ لانس آ میڈوز کیمپ ایک ایسا مقام تھا جہاں سے جنوب کے مزید علاقوں کی طرف پیشرفت کی گئی تھی۔

اس مطالعے کے مصنفین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل کی تحقیق میں بحر اوقیانوس کے پار سرگرمیوں کے اثرات، مثلاً علم کی منتقلی، کے بارے میں جاننے کے لیے ایک نقطہ ہو سکتا ہے۔

نیو فاؤنڈ لینڈ جزیرے کے شمالی سرے پر موجود لانس آ میڈوز یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ شمالی امریکہ میں ملنے والا وائکنگز کی جانب سے قائم کردہ پہلا اور واحد علاقہ ہے اور نئی دنیا میں یورپی آبادکاری کا ابتدائی ثبوت بھی ہے۔

واضح رہے کہ ریڈیو کاربن ڈیٹنگ ایک ایسی تکنیک ہے جو کسی شے میں موجود کاربن (کاربن-14) کی مدد سے اس چیز کی عمر کا پتہ لگاتی ہے۔

کاربن 14 وقت کے ساتھ بوسیدہ ہو جاتا ہے اور اس کی پیمائش سے آپ کو کسی شے کی عمر کا پتا چل سکتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.