بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

گاجر کن افراد کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے؟

موسم سرما کی سبزی گاجر کا استعمال جہاں صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے وہیں اس کا استعمال ہر کسی کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا ۔

غذائی ماہرین کی جانب سے گاجر میں بے شمار وٹامنز، منرلز، غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹ خوبیاں پائے جانے کے سبب اس کا استعمال لازمی قرار دیا جاتا ہے اور اس کی بے شمار خصوصیات بھی گنوائی جاتی ہیں مگر دوسری جانب ماہرین  کے مطابق ہی گاجر کا استعمال ہر انسانی جسم میں ایک جیسے فوائد نہیں دیتا۔

انسانی وزن کے کم ہونے اور بڑھنے میں غذاؤں کے انتخاب اور اس میں موجود کیلوریز کا اہم کردار ہوتا ہے، صحت مند رہنے کے لیے کیلوریز کاؤنٹ یعنی کہ غذا میں موجود توانائی اور جسم کو مطلوب اس کی مقدار پر نظر رکھنا لازمی ہے۔

ہر موسم میں با آسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والی سبزی کھیرا صحت پر بے شمار فوائد سمیت ڈیہائیڈریشن سے بھی بچاتا ہے، کھیرے کے باقاعدہ استعمال کے نتیجے میں صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق اس موسمی سبزی کا استعمال بچوں، بوڑھوں اور جوانوں سمیت سب ہی کر سکتے ہیں مگر ایسے افراد جنہیں شوگر یا پھر موٹاپے کی شکایت ہو ایسے افراد کے لیے گاجر یا اس کے جوس کا استعمال سختی سے منع کیا جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق گاجر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خوبیاں جہاں انسانی جسم میں متاثر خلیوں کی مرمت کا کام کر تی ہیں وہیں یہ شوگر اور موٹاپے کے شکار افراد کے لیے صحت سے متعلق صورتحال میں بگاڑ کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کی جانے والی صحت کے لیے مفید جڑی بوٹی ’لیمن گراس‘ کو دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس کے استعمال سے مجموعی صحت پر بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جن سے متعلق جاننا اور لیمن گراس کو اپنی روزمرہ کی روٹین میں شامل کرنا بے حد ضروری ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے قدرتی اجزاء اور غذائیں ہمیشہ ہی سے انسانی جسم اور اس کے نظام کے لیے بہترین قرار دی جاتی ہیں جن کے استعمال سے بیش بہا فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر میں موجود وٹامن بی، اے اور ای سمیت کئی قدرتی اور مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی اہم ہیں مگر اس میں قدرتی شکر اور کیلوریز کی مقدار شوگر اور موٹاپے کے شکار افراد کے لیے نقصان دہ ثابت ثابت ہو سکتی ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنہیں اضافی وزن، شوگر، کمزور معدے اور آنتوں کی شکایت ہو ایسے افراد کو ناصرف گاجر کھانے سے پرہیز بلکہ اس کا جوس بھی نہیں پینا چاہیے، گاجر کا باقاعدہ استعمال فربہ افراد کو مزید موٹا اور شوگر کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.