خیبرپختونخوا میں بچے بھی کورونا وائرس کی لہر کی لپیٹ میں آنے لگے تیسری لہر کے دوران 10 سال تک کے بچوں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح سوا چار فیصد تک پہنچ گئی، دوسری جانب ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کے پی کا کہنا ہے کہ برطانوی وائرس تیزی سے بچوں کو متاثر کررہا ہے تاہم اموات نہیں ہوئیں۔
سرکاری دستاویز کے مطابق تیسری لہر کے دوران 10 سال تک کے بچوں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح سوا چار فیصد تک پہنچ گئی جبکہ 11 سے پندرہ سال کے بچوں میں مثبت کیسز کی شرح ساڑھے تین فیصد رہی۔
کورونا کی پہلی لہر کے دوران 10 سال تک کے بچوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 18 جبکہ 11 سے 15 سال کے بچوں میں مثبت کیسز کی شرح پانچ فیصد تھی۔
دوسری لہر کے دوران 10 سال تک کے بچوں میں مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد تھی۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبرپختونخوا اکرام اللّٰہ خان نے جیونیوز سے بات چیت میں بتایا کہ برطانوی وائرس تیزی سے بچوں کو متاثر کررہا ہے بچے متاثر تو ہورہے ہیں تاہم اموات نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے۔
ڈاکٹر اکرام نے بتایاکہ پشاور کے اسپتالوں میں 7 بچے زیرعلاج تھے جو صحتیاب ہوگئے ہیں۔
Comments are closed.