کوہ سلیمان کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں اربوں روپے کے قیمتی جنگلات اور جنگلی حیات کو جلا کر راکھ کردیا۔
3 ہفتے گزرنے کے باوجود آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں، نہ نقصانات کا سروے شروع ہوا اور نہ ہی جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ملا۔
بلوچستان اور خبیر پختونخوا کی سرحد پر ضلع شیرانی میں واقع کوہ سلیمان کے جنگلات میں 13مئی کو لگنے والی آگ پر 12 دن بعد ایرانی فائر فائٹر طیارے کی مدد سے قابو پایا گیا۔
آگ تو بجھ گئی لیکن اس کے شعلوں نے تین انسانی جانوں کے ساتھ 44 اسکوائر کلومیٹر پر محیط قیمتی جنگل، جنگلی حیات اور ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا۔
غیر سرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس آگ سے 8 لاکھ 40 ہزار سے زائد قیمتی درخت مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہوئے۔
شیرانی کے باسیوں کا کہنا ہے کہ آگ نے تو ان کی اگلی نسلوں کے وسائل کو ہی تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
Comments are closed.