دنیا کا سب سے بڑا آئسکریم پارلر ’کوپیلیا پارک‘ کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں واقع ہے۔ یہ آئسکریم کیتھڈرل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہاں روزانہ 30 ہزار کے قریب کسٹمرز آتے ہیں جنہیں مزیدار قسم کی آئسکریم پیش کی جاتی ہے، جبکہ ایک وقت میں یہاں کم از کم 600 افراد آئسکریم سے لطف اندوز ہونے کے لیے موجود ہوتے ہیں۔
پارکیو کوپیلیا نامی یہ عمارت 1966 میں تعمیر کی گئی، جو دو منزلہ گنبد نما پویلین پر مشتمل ہے۔ اس کا تعمیراتی انداز آسکر نیمار کے آئیکونک کیتھڈرل آف برازیلیا سے مشابہ ہے۔ اس کے باہر روزانہ لوگ آئسکریم لینے کے لیے لائن میں کھڑے ہوتے ہیں۔
ساتھ ہی ایک ہرا بھرا پارک ہے جہاں پر سیکڑوں ٹیبلز لگی ہے اور ایک وقت میں کم از کم ایک ہزار افراد یہاں بیٹھ کر آئسکریم کھاتے ہیں۔
اس کی تاریخ کچھ یوں ہے کہ جب کیوبا کے مرد آہن فیڈل کاسترو کا 1959 میں کمیونسٹ انقلاب کامیاب ہوا تو انہوں نے کچھ عرصے بعد کوپیلیا پارک کی تعمیر کا حکم دیا، اور امریکی آئسکریم بنانے والے ادارے ہاورڈ جانسن سے 28 آئسکریم کنٹینرز منگوائے۔
انہوں نے آسکریم کا ذائقہ چکھنے کے بعد فیصلہ کیا کہ یہاں پر کچھ اچھی اور بہتر چیز تخلیق کی جائے تاکہ لوگ بہت کم قیمت پر اس سے لطف اندوز ہوسکیں۔
ان کا یہ تصور بہت کامیاب ثابت ہوا اور اب تک دنیا کے اس سب سے بڑے آئسکریم پارلر پر روزانہ ہزاروں لوگ نہایت ہی ارزاں قیمت پر اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں، گو کہ کیوبا کے دگرگوں معاشی حالات اور اس کے اتحادی سویت یونین کے خاتمے سے اس پارلر پر بھی فرق پڑا ہے لیکن پھر بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
Comments are closed.