وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ صدر، وزیراعظم نے اپنی باری آنے پر کورونا ویکسین لگوائی، میں بھی اپنی باری کا انتظار کررہا ہوں۔
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، دنیا بھرمیں ویکسین کی جتنی طلب ہےاتنی سپلائی نہیں ہے، یورپ اور برطانیہ میں جس تعداد میں ویکسین تیار ہونی تھی وہ نہیں ہوئی، یورپ بھی ویکسین باہر سے لینے کا سوچ رہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ تقریباً 13 لاکھ سے زائد ویکسینیشن کی جا چکی ہے، 9 لاکھ سے زائد ویکسین ابھی دستیاب ہیں، ویکسین ملک میں موجود ہے، 60 سے70ہزار یومیہ ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عید کے بعد ویکسینیشن کی تعداد ڈیڑھ سے دو لاکھ تک لےجانا چاہتے ہیں، پہلی ترجیح ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگانا تھا، اس وقت6 لاکھ 40لاکھ ہیلتھ کیئر ورکرز رجسٹرڈ ہوئے تھے۔
اسد عمر نے کہا کہ امید ہےکہ عید کے بعد تمام پاکستانیوں کو ویکسین لگانا شروع کردیں گے، کورونا ویکسین کےلیےرجسٹریشن دس فیصد سے بھی کم لوگوں نے کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم نے اپنی باری کا انتظار کیا اور ویکسین لگوائی، میں این سی او سی کا سربراہ ہوں ، میں بھی اپنی باری کا انتظار کررہا ہوں۔
اسد عمر نے کہا کہ نجی شعبےنےاب تک 18ہزار 700ویکسین ڈوزز خود خرید کر لگائی، ہم ویکسین کی خریداری کیلئے 15کروڑ ڈالر مختص کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی نہیں بھولنی چاہئے کہ صحت صوبائی مسئلہ ہے، زیادہ سے زیادہ ویکسین کے حصول کیلئے کو شاں ہیں۔
Comments are closed.