کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری اسپتالوں میں ادویات اور دیگر بنیادی طبی سہولتوں کی عدم دستیابی پر اسپتالوں کی او پی ڈیز کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بائیکاٹ کے موقع پر اسپتالوں میں او پی ڈیز پر تالے لگے ہیں، جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، او پی ڈیز بند ہیں اور ڈاکٹرز موجود نہیں ہیں، ایسے میں چیک اپ کے لیے آنے والوں کو پریشانی اور مشکلات کا سامنا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا مؤقف ہے کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کی کوشش کی جارہی ہے، ہیلتھ کارڈز کو بنیاد بنا کر اسپتالوں کو پرائیویٹائز کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میڈیکل سپلائی ڈیپارٹمنٹ سے اب تک سرکاری اسپتالوں کو ادویات فراہم نہیں کی گئیں، کنسلٹنٹس کو تربیت کی تکمیل کے بغیر شہر سے باہر کے علاقوں میں ٹرانسفر کیا گیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹراما سینٹر کوئٹہ میں وینٹی لیٹرز غیر فعال ہیں اور 2 آپریشن تھیٹر بند پڑے ہیں جبکہ سول اسپتال میں کورونا ویکسی نیشن کے لیے پرائیویٹ افراد کو تعینات کیا گیا ہے، اسپتالوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج پر مجبور ہیں۔
Comments are closed.