ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کے 41 بڑے نالوں کی صفائی تقریباً مکمل کرلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نالوں پر تجاوزات اور ان میں پڑی ہوئی پلاسٹک کی تھیلیاں سب سے بڑا مسئلہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آج کی ہلکی بارش سے مون سون سیزن کا آغاز ہورہا ہے۔
انہوں نے جوبلی نالہ، گارڈن نالہ، سولجر بازار نالہ اور ریگل صدر نالہ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر میونسپل کمشنر افضل زیدی، پروجیکٹ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ زبیر چنا، ڈپٹی کمشنر جنوبی عبدالستار اور متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بڑے نالوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلعی بلدیات اپنے علاقے سے گزرنے والے نالوں کو صاف کریں، کوشش ہے کہ برسات میں شہریوں کو تکلیف کا سامنا نہ ہو۔
مرتضیٰ وہاب نے ہدایت دی کہ نالوں کی صفائی سے متعلق تمام عملہ، مشینری اور دیگر آلات کو تیار حالت میں رکھا جائے، برساتی پانی کی نکاسی کے لئے تمام کارروائی مشترکہ حکمت عملی کے تحت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع اپنے اپنے علاقوں میں برساتی پانی کی نکاسی کو ممکن بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بہتر حکمت عملی کی وجہ سے شہریوں کو کم سے کم تکالیف کا سامنا ہوا اور میں توقع رکھتا ہوں کہ اس سال نالوں کی صفائی اور چوکنگ پوائنٹس کو صاف کرنے کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع نہیں ہوگا۔
ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ برسات کے شروع ہونے کے بعد پانی کی نکاسی میں کچھ وقت ضرور لگتا ہے لیکن ماضی کی طرح کئی کئی دن برساتی پانی سڑکوں پر نہیں نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے تمام دستیاب وسائل اس مقصد کے لئے بروئے کار لائے جائیں اور اگر مزید مشینری اور پمپس کی ضرورت ہے تو ان کا بھی انتظام کیا جائے گا۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ہدایت کی کہ برساتی نالوں کے چوکنگ پوائنٹس پر خصوصی نظر رکھی جائے اور انہیں جلد از جلد کلیئر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی کوئی رکاوٹ آرہی ہے اسے دور کرکے نکاسی آب کو معمول پر لایا جائے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ماضی کے مقابلے میں ٹیکنیکل افسران کی موجودگی سے نکاسی آب کے کاموں میں کافی فرق آئے گا اور مختلف اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن کے ذریعے بارشوں کے دوران تیز ترین کام انجام دیے جائیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز کو ہدایت کی کہ جو نالے صاف ہوچکے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر چیک کیا جائے اور ان کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھی جائے۔
Comments are closed.