پاکستان کی آدھی آبادی روز آن لائن ہوتی ہے، آن لائن کنکٹیوٹی رابطوں کا ایک اور انفرااسٹرکچر ہے۔ کنکٹیوٹی مسئلہ ہے حقوق کی آگاہی نہیں ہے۔
آن لائن صارفین خرید کچھ رہے ہیں اور مل کچھ رہا ہے۔ اعتماد گر رہا ہے۔ جسے بنائے رکھنے کا نسخہ قانون کی پاسداری کا ہے۔ اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرکے نظام بنائیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ کراچی کے ایک شہری کے ساتھ پیش آیا جس میں آن لائن خریداری کرنے پر ہاتھ ہوگیا، تصاویر میں شہری کو دکھایا کچھ گیا اور پارسل کسی اور چیز کا آگیا، چار ہاتھیوں کے ڈیزائن پر بنی میز آن لائن دیکھ کر منگوائی گئی مگر جب وہ گھر پہنچی تو کچھ اور نکلی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہریوں کے ساتھ اگر دھوکہ دہی ہو تو وہ کنزیومر کورٹ جا کر دھوکہ دینے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتے ہیں۔
Comments are closed.