جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کے سامنے میٹھادر میں کیش وین سے 20 کروڑ روپے لوٹنے کے کیس کے مرکزی ملزم وین کے ڈرائیور حسین شاہ نے اعتراف جرم کر لیا۔
ملزم حسین شاہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اقبالی بیان ر کارڈ کرا دیا۔
ملزم حسین شاہ نے اقبالی بیان میں کیش وین لوٹنے کی ذمے داری دوسرے ملزمان پر ڈال دی اور کہا کہ ساتھی میرے حصے کی رقم بھی ہڑپ کر گئے۔
ملزم کا اعترافی بیان میں کہنا ہے کہ ذوالفقار، حنیف اللّٰہ، سلام اللّٰہ، امین، عابد اور شیراز واردات سے ایک روز قبل ملے تھے، واردات کے دن سپروائزر نےگاڑی سٹی اسٹیشن برج کے پاس پارک کرنے کو کہا تھا، گاڑی میں اے سی نہ چلنے کی وجہ سے گاڑی کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔
اعترافی بیان میں ملزم کا کہنا ہے کہ ذوالفقار اور دیگر لوگ بھی ہائی روف میں سٹی اسٹیشن برج کے پاس موجود تھے، ذوالفقار اور حنیف اللّٰہ میرے پاس آئے اور اسلحہ دکھا کر کیش کا پوچھا، میری تصدیق پر وہ لوگ گاڑی میں بیٹھے اور ہم مسکین گلی گئے، مسکین گلی میں کیش وین سے رقم ہائی روف میں منتقل کی۔
ملزم حسین شاہ کا اعترافی بیان میں کہنا ہے کہ مسکین گلی سے ہم منگھو پیر میں ذوالفقار کی بہن کے گھر گئے، لوٹی ہوئی رقم ذوالفقار، حنیف، عابد، سلمان، امین اور میں نے آپس میں تقسیم کی، رقم کے بٹوارے کے بعد مجھے کہا گیا کہ اپنا حصہ خود نہ لے جاؤ، تمہارے بھائی کو پہنچا دیں گے۔
ملزم کا بیان میں کہنا ہے کہ واردات کے بعد میں حنیف اللّٰہ اور عابد کے ہمراہ پشاور چلا گیا، بھائی مدثر نے بتایا کہ حصہ ملا لیکن رکھنےکی جگہ نہیں تھی تو شیراز کے پاس روپے رکھوائے، شیراز نے میرے حصے کی رقم نہیں دی اور میرا حصہ بھی ہڑپ کر گیا، مقدمے میں میرے والد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزم حسین شاہ کا عدالت کے روبرو بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ گھر والوں کے دباؤ پر خود کراچی آ کر پولیس کو گرفتاری دی۔
عدالت نے اقبالی بیان کے بعد ملزم حسین شاہ کو جیل بھیج دیا۔
Comments are closed.