کراچی کے علاقے کورنگی کے نجی تعلیمی ادارے السحر اسکول میں ساتویں جماعت کے طالب علم پر استانی کی جانب سے کیے گئے تشدد پر نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔
اسکول انتظامیہ پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے طالب علم کے علاج کے تمام اخراجات پورے کرنے کا پابند بھی کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر پروفیسر رفعیہ ملاح نے انکوائری رپورٹ جاری کردی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کورنگی کے علاقے میں قائم السحر اسکول میں خاتون ٹیچر کی جانب سے طالب علم پر متعلقہ مضمون کی بجائے کسی اور مضمون کی کتاب کھولنے پر اسے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی اس ٹیم نے بدھ کی صبح اسکول کا دورہ کیا اور اس سلسلے میں طالب علم کے والد محمد رضوان کی جانب سے کی گئی شکایت کو درست پایا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ رفعیہ ملاح کے دستخط سے جاری تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر کی جانب سے لکڑی سے کیے گئے تشدد کے نتیجے میں طالب علم عبدالرافع کی کہنی فریکچر ہوگئی جو ایک غیر انسانی رویے کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں رجسٹریشن کی شق 6 کی خلاف ورزی بھی ہے۔
نجی اسکول کی رجسٹریشن معطلی کے ساتھ ساتھ 25 ہزار روپے جرمانہ اور بچے کے میڈیکل کے اخراجات اسکول برداشت کرے گا۔
واضح رہے کہ یہ انکوائری وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی ہدایت پر کی گئی تھی۔
ادھر طالب علم کے والد کی جانب سے اس سلسلے میں کورنگی تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی جس کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے۔
Comments are closed.