کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک ہی دن میں ڈکیتی کی 2 وارداتیں ہوئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی کی یہ دونوں وارداتیں 2 روز قبل ڈی ایچ اے فیز 4 میں ہوئیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان آدھے گھنٹے کے وقفے سے 2 گھروں کو لوٹ کر فرار ہوئے ہیں، فیز 4 لین نمبر 9 میں ڈکیتی کا مقدمہ احسن انیس نامی مکین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں مدعی احسن انیس کا کہنا ہے کہ میری والدہ نے فون کر کے بتایا کہ گھر میں ڈکیتی ہوئی ہے، 5 مسلح ملزمان نے میری والدہ، والد اور 3 ملازماؤں کو کمرے میں بند کیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان الماریوں سے طلائی چوڑیاں، چین، انگوٹھیاں، بریسلیٹ، ہیرے کے ٹاپس، کڑا اور 15ہزار روپے کی نقدی لے گئے۔
ڈیفنس فیز 4 میں دوسری واردات کا مقدمہ ڈاکٹر فضل اختر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جنہوں نے بتایا ہے کہ میں اسپتال میں تھا کہ اطلاع ملی کہ گھر میں ڈکیتی ہوئی ہے۔
مقدمے کے متن میں مدعی ڈاکٹر فضل اختر نے کہا ہے کہ میری بیوی اور ساس بھی گھر پر نہیں تھیں، صرف چوکیدار تھا، گھر پہنچ کر دیکھا تو سامان بکھرا پڑا تھا اور الماری سے 11 ہزار پاؤنڈ غائب تھے۔
درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چوکیدار اقبال نے بتایا کہ 4 مسلح ڈاکو گھر میں داخل ہوئے تھے، ملزمان نے چوکیدار اقبال کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنا لیا تھا۔
Comments are closed.