کراچی کے ضلع شرقی کے سچل تھانے کی حدود پورہ کوٹ سے ایک کباڑی کو دکان سے پولیس موبائل میں اغوا کرکے حبس بے جا میں رکھنے اور تاوان وصول کرنے کے الزام میں ڈی ایس پی اینٹی انکروچمنٹ سیل فہیم فاروقی اور ان کے تین ساتھی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
زیر دفعہ 365 اے کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 1153 میں گلستان جوہر کے رہائشی کباڑی محمد بلال سے متعلق ہے۔ مدعی کے مطابق 23 جون کی دوپہر 12 بجے وہ سچل تھانے کی حدود صفورا گوٹھ میں اپنی کباڑی کی دکان پر موجود تھا کہ بغیر نمبر پلیٹ کی سیاہ رنگ کی پولیس موبائل میں کچھ پولیس اہلکار وہاں آئے اور اپنے ساتھ لے جا کر پولیس موبائل میں بٹھادیا اور اسکی آنکھوں پر پٹی باندھ کر موبائل میں گھماتے رہے۔
پولیس اہلکاروں نے اس کے پاس موجود رقم ہتھیالی، مزید پیسے اس کے ماموں کو فون کرواکر منگوائے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کباڑی کے رشتے داروں نے 25 ہزار روپے تاوان ادا کرکے اسے ڈی ایس پی فہیم فاروقی سے چھڑایا۔
پولیس کو رقم ادا کرنے والوں نے موبائل فون سے ویڈیو بنائی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈی ایس پی فہیم فاروقی موبائل چلا رہا تھا اور تاوان وصول کی گئی رقم پولیس اہلکار گن رہے ہیں۔
کباڑی بلال کی درخواست پر ایس پی ایچ ساجد سدوزئی کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
Comments are closed.