کراچی میں گزشتہ روز نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 9 ماہ بچی کی ہلاکت کا مقدمہ 15 گھنٹے سے زائد گزر جانے کے باوجود تاحال درج نہیں ہوسکا ہے۔
گزشتہ روز پیش آئے واقعے میں کوئی اہلکار زیر حراست نہیں ہے، جائے وقوعہ پر گرین لائن بس کا روٹ ہے جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آجانے کے بعد ہی یہ کلیئر ہوسکے گا کہ بچی کو لگی گولی پولیس اہلکاروں کے اسلحہ کی تھی یا پھر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کے اسلحہ کی تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نارتھ ناظم آباد میں پولیس مقابلے کے دوران چنگچی رکشے میں سوار راہ گیر خاتون زخمی ہوگئی جبکہ اس کی گود میں موجود 9 ماہ کی بچی گولیاں لگنے سے جاں بحق ہوئی۔
پولیس مقابلے کے دوران ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بچی کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی اور ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں۔
دوسری جانب ایس ایس پی سیںٹرل کا بتانا ہے ڈاکو شہری سے لوٹ مار کر کے فرار ہورہے تھے پولیس کے پہنچنے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.