کراچی کے راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے کے کیس میں سٹی کورٹ نے تفتیشی افسر کو لواحقین کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا۔
راشد منہاس روڈ پر شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے کے مقدمے کی سماعت کے دوران سٹی کورٹ نے حکم دیا کہ کمرۂ عدالت کے باہر ملزمان کے وکیل کے سامنے لواحقین کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں۔
پولیس نے 5 ملزمان کو 5 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ لواحقین سے صلح کر رہے ہیں، انہیں معاوضہ بھی دینے کے لیے تیار ہیں، پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ مقدمے میں ایک ملزم مفرور ہے، ہمیں ملزم کو گرفتار کرنا ہے، گرفتاری کے بعد دستاویزات برآمد کرنی ہیں۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں، بے شک تفتیش کی جائے، ملزم کے پاس شاپنگ مال کا قبضہ بھی نہیں ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ ملزم کے پاس جگہ کا قبضہ ہے یا نہیں؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم گرفتار ہو جائے تو سب کچھ ثابت کر دیں گے۔
عدالت نے ملزمان سے سوال کیا کہ آپ پر تشدد تو نہیں کیا گیا؟
ملزمان نے بتایا کہ نہیں ہم پر تشدد نہیں ہوا، ہمارے بیانات ریکارڈ کروائے گئے ہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو شفاف طریقے سے تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.