کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں شام 6 بجے کے بعد مکمل طور پر پابندی لگانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ مشتاق مہر اور کمشنر کراچی نوید شیخ کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد شہریوں کے غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے پر مکمل پابندی لگائیں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو یہ ہدایت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں دی گئی۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق کراچی میں سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء ناصر شاہ، اکرام دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، قاسم سومرو، آئی جی سندھ ، کمشنر کراچی اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت دی ہےکہ مجھے پتہ چلا ہےکہ کراچی میں ٹیوشن سینٹرز چل رہے ہیں، شہر میں تمام ٹیوشن سینٹرز کو فوری بند کریں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سخت پریشانی کی بات ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں کورونا وائرس بڑھ رہا ہے۔
اجلاس کو سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ بھر میں کورونا کی تشخیص کا تناسب 12 اعشاریہ 7 فیصد ہوگیا ہے، کراچی میں اس وقت 26 اعشاریہ 32 فیصد کورونا کے کیسز ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ 24 جولائی کو کراچی میں کورونا وائرس کی مثبت شرح 20 اعشاریہ 72 فیصد تھی، 25 جولائی کو 24 اعشاریہ 82 فیصد اور 26 جولائی کو 26 اعشاریہ 32 فیصد کیسز تھے، حیدرآباد میں بھی کورونا وائرس کے کیسز 10 فیصد ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے ضلع شرقی میں 33 فیصد، سینٹرل میں 20 فیصد، کورنگی میں 21 فیصد، غربی میں 19 فیصد، ملیر میں 17 فیصد اور جنوبی میں 17 فیصد کورونا کیسز ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ جولائی میں اب تک صوبے میں کورونا وائرس سے 362 مریض انتقال کر چکے ہیں، سندھ کے اسپتالوں میں کل 686 آئی سی یو بیڈز وینٹی لیٹرز کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عباسی شہید اسپتال میں کورونا وارڈ کا انتظام کیا گیا ہے، جہاں کورونا وائرس کے 10 مریض اس وقت داخل ہیں۔
Comments are closed.