کراچی میں گزشتہ دنوں قتل ہونے والے بائیومکینکل انجینئر صہیب نثار کا قاتل اس کا اپنا دوست نکلا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صہیب نثار کا قاتل اس کا قریبی دوست اور پارٹنر تھا، سچل پولیس نے سومار گوٹھ میں ملزم عاصم کے گھر پر چھاپا مارا، ملزم نے کمرے میں خود کو بند کرکے خودکشی کرلی۔
ملزم عاصم کا صہیب نثار کے ساتھ کاروباری لین دین تھا۔ عاصم، صہیب نثار کو قتل کرکے گاڑی لے گیا تھا، ملزم کے گھر کے قریب سے مقتول صہیب کی گاڑی بھی مل گئی۔
گزشتہ روز سپر ہائی وے کے قریب فائرنگ سے قتل ہونے والے بائیوکیمیکل انجینئر صہیب ناصر کے قتل کا مقدمہ تھانہ سچل میں مقتول کے برادر نسبتی کی مدعیت میں قتل کی دفعہ کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔
پولیس نے تفتیش کے دوران مقتول کے لاپتہ ہونے والے موبائل فونز کوئٹہ ٹاؤن کے عقب سے برآمد کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لے لیا۔ حراست میں لیے گئے افراد گھریلو ملازمت کرتے ہیں جبکہ دونوں افراد نے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ یہ فونز انہیں قریب ہی سڑک پر ملے تھے۔
مقتول کی گاڑی کا تا حال کچھ پتا نہیں لگ سکا، پولیس کی جانب سے مقتول صہیب کا کال ڈیٹا اور روٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کرنا شروع کردیا ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول کو بھی فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب صہیب ناصر کی نماز جنازہ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں واقعے صدیق اکبر مسجد میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ میں عزیز و اقارب اور رشتہ داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
Comments are closed.