کراچی کے حلقہ این اے 249 میں الیکشن کمیشن کے قواعد کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
حلقے میں ضمنی الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد راتوں رات سڑکیں بنادی گئیں۔
این اے 249 کی سڑکیں گزشتہ 10،11 سال سے مرمت کی منتظر تھیں تاہم 29 اپریل کے الیکشن نے عوام کے لیے نئی سڑکیں بنوادیں۔
المیہ یہ ہے کہ جلدی جلدی میں بنائی گئیں یہ سڑکیں کئی جگہوں سے بیٹھ بھی گئی ہیں۔
این اے 249 کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے ہدایات
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کراچی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے ہدایات جاری کردیں۔
الیکشن کمیشن نے پریزائیڈنگ افسران کو موبائل فون لوکیشن آن رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ این اے 249 میں پولیس اور رینجرز اہلکار پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ ہوں گے۔
پولیس، رینجرز اہلکار انتخابی سامان کی وصولی، انتخاب مکمل ہونے کے بعد واپسی تک ساتھ رہیں گے، 276 پولنگ اسٹیشنز کے باہر رینجرز اور پولیس کے اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
ای سی پی کے مطابق پریزائیڈنگ افسران پولنگ ایجنٹس کے سامنے فارم 45 کی تصویر لیں گے اور ان ہی موجودگی میں آر او کو واٹس ایپ پر فارم 45 کی تصویر بھجیں گے۔
ای سی پی نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ نا ہونے کی صورت میں پریزائیڈنگ افسر فوراً آر او کے دفتر پہنچ کر فارم 45 کی کاپی دے گا، ریٹرننگ افسر تصویر اور لوکیشن کی تفصیلات کا جائزہ لے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ریٹرنگ افسر فارنزک تفصیلات کو اپنے آفس میں کمپیوٹر پر منتقل کرے گا، پولنگ ایجنٹس پریزائیڈنگ افسر کا دستخط شدہ فارم 45 وصول کیے بغیر پولنگ اسٹیشن نا چھوڑیں۔
ای سی پی کے مطابق پولنگ کے وقت ریٹرننگ افسر کے دفتر میں نتائج وصولی کے وقت ایس او پیز کا خیال رکھا جائے، اگر کسی ووٹر کے پاس ماسک موجود نا ہو تو الیکشن کمیشن کا عملہ اورضلعی انتظامیہ ماسک فراہم کرے۔
ای سی پی کے مطابق ریٹرننگ افسر کے دفتر میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا، کنٹرول روم میں ریٹرننگ افسر کے علاہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر، پولیس اور رینجرز حکام موجود رہیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے شکایات کو نمٹانے کے حوالے سے سینٹرل اور صوبائی کنٹرول روم قائم کردیے ہیں۔
ای سی پی کے مطابق الیکشن کمیشن کا تعینات کردہ اہلکار ووٹرز کو ایس او پیز کا خیال رکھنے میں تعاون کریں گے، این اے 249 میں ضمنی انتخابات 29 اپریل کو ہوں گے۔
Comments are closed.