پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں 6 مقدمات درج کرلیے گئے۔
کراچی میں پی ٹی آئی سینیٹر کے خلاف مقدمات ضلع بن قاسم، شاہ لطیف ٹاؤن، درخشاں، کلفٹن اور اورنگی ٹاؤن میں شہریوں کی مدعیت میں درج کیے گئے۔
اعظم سواتی کے خلاف ایک مقدمہ درخشاں تھانے میں شہری طارق آرائیں کی مدعیت میں درج کیا گیا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی سینیٹر کی ٹوئٹ سے نفرت پھیل سکتی ہے۔
مدعی مقدمہ نے مزید کہا کہ اعظم سواتی کے ٹوئٹ سے مجھے انتہائی دکھ ہوا، ان کے اقدام سے نقص امن کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔
ادھر جیکب آباد کے صدر تھانے میں بھی اعظم سواتی کے خلاف شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
کوئٹہ کے کچلاک پولیس اسٹیشن میں بھی اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ شہری عزیز الرحمان نے درج کروایا۔
اس سے قبل پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کو پاک فوج کی قیادت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں ایف ایٹ کچہری میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
تفتیشی افسر نے جج کو بتایا کہ کچھ متنازع ٹوئٹس کی وجہ سے اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا، ان سے موبائل ریکور کرنا ہے۔
Comments are closed.