کراچی میں گھر سے اغوا و قتل کیے گئے شہری حمیداللّٰہ کے 9 بچے اور اہلخانہ انصاف کے منتظر ہیں ،آئی جی سندھ کے حکم پر تفتیش سی ٹی ڈی کو منتقل ہوئی لیکن اجرتی قاتل تاحال مفرور ہیں۔
کراچی سہراب گوٹھ کے علاقے مچھر کالونی میں اغوا کے بعد قتل ہوئے شہری حمیداللّٰہ کے بھتیجے حفیظ اللّٰہ خان نے بتایا کہ اس کے چچا حمید اللّٰہ کے قتل میں ملوث 4 ملزمان گرفتار ہیں تاہم اجرتی قاتل مفرور ہیں۔
بھتیجے کے مطابق ایک اجرتی قاتل حیدرآباد میں رہ رہا ہے، جبکہ دیگر اجرتی قاتل آٹھ مہینے سے آزاد گھوم رہے ہیں۔
مقتول کے بھائی عبدالخنان نے الزام لگایا کہ ملزموں کو پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی مظہر مشوانی نے جیو نیوز سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ نے تفتیش سی ٹی ڈی کو ٹرانسفر کی تھی کیس ٹرانسفر ہونے کے دو دن کے اندر ہی ملزمان کو پکڑلیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تین ملزمان مفرور ہیں جنہیں جلد اشتہاری قرار دیا جائیگا۔
واضح رہے کہ آٹھ ماہ قبل ملزمان خود کو سرکاری ادارے کے اہلکار ظاہر کرکے حمید اللّٰہ کو گھر سے اغوا کرکے لے گئے تھے، اگلے روز حمیداللّٰہ کی تشدد زدہ لاش ناردرن بائی پاس سے ملی تھی۔
Comments are closed.