ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے قائمہ کمیٹی کو ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ طلب اور رسد کی وجہ سے ڈالر کے ریٹ میں اضافہ ہوا۔
سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے دباؤ اور افغانستان کی صورت حال کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھی اور طلب و رسد کی وجہ سے بھی ڈالر کے ریٹ میں اضافہ ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈالر کے ریٹ سے متعلق کچھ بتانے کو تیار نہیں، وزارت خزانہ کو جواب دینا چاہیے کہ ڈالر 170 کا کیوں ہوگیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ جب شوکت ترین وزیر خزانہ بنے تھے تو ڈالر 153 روپے کا تھا، آج 170 روپے تک پہنچ چکا ہے۔
واضح رہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے، انٹربینک میں کاروبار کے دوران ایک ڈالر61 پیسےمہنگا ہوکر 169 روپے 55 پیسے ہو گیا۔
انٹربینک میں کاروباری دن میں ڈالر کا بھاؤ 61 پیسے اضافے سے 169 روپے 55 پیسے تک گیا۔ لیکن کاروبار بندش تک ڈالر کی قیمت میں اضافہ 17 پیسے رہا۔
Comments are closed.