معروف ایٹمی سائنسدان اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تدفین اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں کردی گئی، وہ آج صبح 85 برس کی عمر میں خالقِ حقیقی سے جا ملے تھے۔
پاکستان کو ایٹمی قوت اور دفاع ناقابلِ تسخیر بنانے والے محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نمازِ جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں وفاقی وزراء اور اعلیٰ عسکری قیادت سمیت عوام بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر محمد الغزالی نے پڑھائی، نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے لیے لوگ بڑی تعداد میں فیصل مسجد میں موجود تھے۔
حکومت کی جانب سے قومی ہیرو کی سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین اور اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں کرنے کا اعلان کیا گیا۔
وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ محسنِ پاکستان کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ اہلِ خانہ کی خواہش پر ایچ ایٹ کے قبرستان میں ہو گی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ عرصہ پہلے کورونا میں مبتلا ہوئے تھے، انہیں آج صبح طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
پاکستان کے ایٹمی پروگرام میں محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مرکزی کردار ادا کیا۔
مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پسماندگان میں بیوہ اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
Comments are closed.