ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والےچین اور پاکستانی ورکرز کو لےجانے والی بس حادثے کے واقعے پر تحقیقات ہورہی ہیں، بس حادثے کو دہشت گردی کے زاویے سے بھی دیکھا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بس حادثے میں ممکنات کو نظر انداز نہیں کیا، کوئی پہلو نظرانداز نہیں کرسکتے، چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان ازبکستان تعلقات تاریخی اور گہرے ہیں، وزیرخارجہ نے ایس سی او افغان گروپ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، وزیر خارجہ نے رواں ہفتے امریکی وزیرخارجہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ نے افغان مسئلے کے حل پر مشترکا ذمہ داری پر زور دیا، ہم افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیتے ہیں، افغان عوام نے خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، افغان مسئلے کے حل سے افغان مہاجرین کی واپسی کی راہ ہموار ہونی چاہیے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارت لاہور حملے کے منصوبہ بندی کرنے والوں کو گرفتار کرے، مقبوضہ کشمیرمیں حال ہی میں ایک عمر رسیدہ خاتون کو فوجی گاڑی کے نیچے کچل دیا گیا، پاکستان یو این قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل افغانوں نے خود تلاش کرنا ہے، پاکستان نے بھارت کی دہشت گردوں کی مالی معاونت کا معاملہ اٹھایا ہے، پاکستان نے ماضی میں بھی اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد پیش کیے، بھارت دہشت گردی کو ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔
پاکستان افغان امن کانفرنس کا انعقاد کررہا ہے، ہم نے کئی افغان قائدین کو دعوت نامے بھجوائے، افغان امن کانفرنس 18-19جولائی کو اسلام آباد میں ہوگی، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، ہم مزید افغان مہاجرین لینے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان امن سے ہمارے علاقائی روابط کو فروغ حاصل ہوگا، اسپن بولدک کراسنگ سے 25 ہزار لوگ روزانہ گزرتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ یہ کراسنگ جلد ازجلد دوبارہ کھلے، ہم افغان امن عمل میں ترکی کے کردار کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپن بولدک، چمن سرحدی گزرگاہ سے پاک افغان وسیع تر تجارت ہوتی ہے، پاکستان اسپن بولدک، چمن سرحدی گزرگاہ کو جلد کھولنا چاہتا ہے۔
Comments are closed.