چیف جسٹس سپریم کورٹ نےاستفسار کیا کہ بغیر انکوائری کسی ملزم کو کیسے نکال سکتے ہیں؟ چیئرمین نیب عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ جج ہیں۔
چیف جسٹس یہ ریمارکس 10 ملین کی رشوت کے الزام میں نوکری سے فارغ کیے نیب افسران کے خلاف درخواست کی سماعت کےد وران دیے۔
انہوں نے کہاکہ 2018ء سے ابھی تک انکوائری ہی مکمل نہیں کی 3 سال گزارنے کے باوجود نیب نے کچھ نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نیب افسران کو ادارہ چلانا ہی نہیں آتا ہے، چیئرمین نیب تو سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ہیں، وہ بغیر انکوائری کسی ملزم کو کیسے نکال سکتے ہیں؟
ریمارکس میں مزید کہاکہ نیب میں موجود ایسے افسران بڑے بڑے فراڈ کررہے ہیں اور چیئرمین خاموش ہیں، نیب کا ادارہ کر کیا رہا ہے، تماشا بنایا ہوا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ نیب نے اپنے طور پر انکوائری مکمل کرنے کے لیے کیس واپس لے لیا۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی۔
Comments are closed.