کراچی کے چرنا جزیرے کے شمال میں ہیمپ بیک وہیل کا نظارہ دیکھنے میں آیا، غوطہ خور فواد سوریا اور ارسلان خان نے نایاب نسل کی وہیل کے مناظر کیمرے میں قید کر لیے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر معظم خان کا کہنا ہے کہ وہیل غذا کی تلاش میں بحیرہ عرب میں موجود تھی، اس موسم میں عام طور یہ وہیل نظر نہیں آتی۔
معظم خان نے کہا کہ ہیمپ بیک وہیل دنیا میں وہیل کی نایاب ترین نسل ہے، اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس کی تعداد صرف 100 کے قریب ہے، یہ دنیا کی واحد وہیل ہے جو کھانے اور نسل کو آگے بڑھانے کیلئے بحیرہ عرب تک محدود رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران سندھ اور بلوچستان کے سمندروں میں 79 سے زائد ہیمپ بیک وہیلز کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed.