بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

چاولوں کے پانی سےخوبصورتی میں اضافہ

چاول ایک ایسی غذا ہے جسے ہر عمر کا فرد یکساں پسند کرتا ہے اور یہ غذا دسترخوان پر تقریباً ہر روز ہی سجتی ہے، چالوں کے پکانے سے قبل اسے بگھونے کی صورت میں حاصل ہونے والے پانی کے حیرت انگیز فوائد اگر آپ جان لیں تو اسے پھینکنے کے بجائے اپنی خوبصورتی بڑھانے کے لیے اس کا استعمال شروع کر دیں گے۔

بیوٹیشن اور کاسمیٹکس  ماہرین کی جانب سے چاولوں کے پانی کو خوبصورتی میں اضافے کے لیے اہم ترین جز قرار دیا جاتا ہے، چالوں کے پانی کا استعمال صدیوں سے خوبصورتی بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے، چاولوں کو ابال کر یا اسے پیس کر کئی طرح کے فیس ماسک میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ چاولوں کے پاؤڈر کو شہد میں ملا کر بہترین وائٹننگ اسکرب بھی بنایا جاسکتا ہے۔

ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چقندر اور اس کے جوس کے استعمال سے انسانی جسم میں ایسے بیکٹریاز کی افزائش ہوتی ہے جو کہ صحت مند زندگی اور بہتر دماغی کارکارگی کا سبب بنتے ہیں۔

موسم سرما کے آتے ہی مارکیٹ میں بڑی تعداد میں نظر آنے والا شیریں پھل خربوزہ ایک فرحت بخش غذا ہے جسے کھانے کےسے موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے، دنیا میں خربوزے کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جس کی ہر قسم مفید ہے، خربوزہ کھانے سے مجموعی صحت پر متعدد اور حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق چالوں کا پانی ایک وائٹننگ ایجنٹ کا کردار ادا کرتا ہے جبکہ اس کے پانی کے استعمال سے جِلد اور بالوں کی صحت پر ان گنت فوائد حاصل ہوتے ہیں، چاولوں کے پانی کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے بہت ساری کاسمیٹک کمپنیز نے بھی دعویٰ کرنا شروع کر دیا ہے کہ اُن کے شیمپو اور کریم میں چاولوں کا پانی استعمال کیا گیا ہے۔

ہر موسم میں با آسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والا کھیرا گرمی کی شدت کم کرنے سمیت ڈیہائیڈریشن یعنی کی پان ی کی کمی سے بھی بچاتا ہے، موسم گرما میں کھیرے کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہ

گرمی کو موثر انداز میں شکست دینے کے لیے گرمیوں کے موسم میں صحت مند غذا کا استعمال ضروری ہے۔ کافی مقدار میں پانی اور مشروبات پینے کے علاوہ، آپ کو اپنی غذا میں ایسی اشیاء شامل کرنی چاہئیں جو آپ کے جسم کو اندرونی طور پر ٹھنڈا رکھ سکیں۔

چاولوں کے پانی کے کیا فوائد ہیں؟

چاولوں کا پانی ایک قدرتی ٹانک کا کردار ادا کرتا ہے جس کے استعمال سے جلد اور بال نرم و ملائم ہو جاتے ہیں، چاولوں کے پانی میں اضافی مقدار میں وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں۔

بیوٹیشن اور کاسمیٹکس  ماہرین کا کہنا ہے کہ بغیر کسی نقصان کے خوبصورتی میں اضافے کے لیے قدرتی جز چاولوں کے پانی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، یہ جِلد اور بالوں کے مختلف امراض کے علاج میں کار آمد ہے۔

رمضان میں روزہ رکھنے اور گرمی کی شدت کے سبب ڈیہائیڈریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جسے روزہ افطار کے بعد پانی کی مطلوبہ یا زیادہ مقدار استعمال کر کے بچا جا سکتا ہے۔

اکثر و بیشتر افراد کی رات گہری نیند میں پیاس کے سبب آنکھ کُھل جاتی ہے جس کے نتیجے میں پانی پینے کے لیے اُٹھنے اور پانی پینے کے بعد دوبارہ نیند آنے میں رات کافی وقت لگ جاتا ہے جس کا حل تلاشنا لازمی ہے۔

ایکنی، کیل مہاسوں کا خاتمہ

گرمیوں کے آتے ہی جلد پر اضافی تیل آنے کے سبب سب سے پہلے چہرے پر دانے اور اس کے نتیجے میں داغ دھبے بننا شروع ہوتے ہیں جو کہ نہایت ناگوار دکھتے ہیں اور شخصیت کو متاثر کرتے ہیں۔

یہ ایکنی اور کیل مہاسے ہارمونز میں خرابی کی وجہ سے بھی ہوتے ہیں مگر جِلد کی صفائی سے ان میں خاطر خوا ہ کمی لائی جا سکتی ہے، ۔

چاولوں کا پانی کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے ایک قُدرتی دوا ہے جو جلد کے کھلے مساموں کو بند کرتا ہے اور کیل مہاسوں کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، چہرے پر چاولوں کے پانی کے استعمال کے لیے اسے پہلے فریج میں رکھ کر ٹھنڈا کر لیں اور پھر روئی کی مدد سے دانوں پر لگائیں ۔

چاولوں کے پانی میں کوئی صاف سوتی کپڑا یا ٹشو بھگو کر اپنے پورے چہرے پر بھی رکھاجا سکتا ہے، یہ عمل 15 سے 20 منٹ کے لیے روزانہ دہرائیں ، اس کے نتیجے میں چہرہ صاف شفاف اور رنگ نکھر جائے گا۔

موسم کے بدلتے ہی گرمی کے سبب جلد پر اضافی تیل آنے آور مسام بند ہونے کی صورت میں رنگت ماند پڑ جاتی ہے اور چہرہ دانوں سے بھر جاتا ہے، ایسے میں ایکنی بھی لوٹ آتی ہے جس سے بچاؤ کے لیے جِلد کی روزانہ کی بنیاد پر دیکھ بھال نہایت ضروری ہے۔

بہترین فیشل کلینزر

چاولوں کا پانی کلینزنگ کا کام بھی کرتا ہے اور چہرے پر جمی گرد کو صاف کر کے چہرے کو تازگی اور شادابی بخشتا ہے، چاولوں کو پیس کر اس کا پانی کے ساتھ پیسٹ بنا کر اسے بطور ماسک بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، چاول کے پانی میں موجود وٹامن بی کمپلیکس کے باعث چہرے کی جھریاں ختم اور کیل مہاسے دور ہو جاتے ہیں۔

چاولوں کے پانی میں ایسے وٹامنز اور منرلز شامل ہوتے ہیں جو چہرے کے مُردہ خلیوں کو  صاف کرنے اور متاثرہ خلیوں کی صحت بحال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور رنگت کو صاف کرنے میں انتہائی مددگارثابت ہوتے ہیں۔

بالوں کی بہترین نشونما

چاولوں کا پا نی بطور شیمپو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، اس میں موجود آئرن، زنک اور وٹامن بی کمپلیکس بالوں کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر چاولوں کے پانی سے بالوں کو دھویا جائے تو بال جَلد ہی گرنا بند ہو جاتے ہیں اور گھنے، چمک دار بھی ہوتے ہیں۔

چاولوں کا پانی بالوں کو نرم بنا کر الجھنے سے بچاتا ہے اور قدرتی چمک بحال کرتا ہے، اسے بالوں پر باقاعدگی سے استعمال کرنے کے نتیجے میں بال لمبے بھی ہوتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نہ صرف وہ غذا جوکہ مٹاپے سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ ایک اہم چیز وہ میٹابولک فوائد بھی ہے جوکہ غذا کے جزو بدن بننے کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ زندگی کی مدت میں اضافہ بھی کرتا ہے۔

چاول کے پانی میں سرسوں کا تیل شامل کر کے استعمال کرنے سے بال گھنے چمکدار اور نرم ملائم ہوتے ہیں۔

بالوں کو شیمو کرنے کے بعد بالوں پر چاولوں کا پانی ڈال کر ہلکے ہاتھوں سے 5 منٹ مساج کریں ، بعد ازاں بالوں کو صاف پانی سے نتھار لیں، بال سلکی نرم اور چمکدار نظر آئیں گے۔

چاولوں کا پانی حاصل کرنے کا طریقہ

چاولوں کا پانی حاصل کرنے کے لیے چاولوں کو کسی بھی برتن میں ڈالیں اور ایک پانی دھو کر نکال لیں، اب اس میں مطلوبہ پانی کی مقدار شامل کریں اور 2 سے 3 گھنٹوں کے لیے رکھ دیں۔

چاولوں اور پانی کو رات بھر بھی بھگویا جا سکتا ہے، بعد ازاں پانی چھان کر استعمال کر لیں اور چاول پکا لیں۔

چاولوں کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے چاولوں سے پانی چھان کر اسے ایئر ٹائٹ برتن میں ڈال کر فریج میں ایک ہفتے تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

چاولوں کو سادہ پانی میں اُبال کر بھی اس کا پانی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.